موجودہ ٹیکس نظام معیشت کیلئے سنگین خطرہ‘ اکثریت نیٹ میں آنے پر گریزاں
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی نے ٹیکس نظام کو ناقابل عمل قراردیتے ہوئے موجودہ ٹیکس نظام کو ملکی معیشت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیدیا۔ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے وزیراعظم عمران خان کو ملکی معیشت کو درپیش خطرے سے تحریری طور پر آگاہ کرتے ہوئے 2صفحات پر مشتمل خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ موجودہ نظام آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار نہیں ، ٹیکس وصولی کا نظام جی ڈی پی کے 10 فیصد سے بھی کم ٹیکس اکٹھا کررہاہے، حقیقی آمدنی کے بجائے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کے ذریعے ٹیکس اکٹھا کیا جارہا ہے جب کہ ملک میں بڑے پیمانے پرغیر ٹیکس شدہ دولت جمع ہوچکی ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ کاروباری لوگوں اور اداروں کی بڑی تعداد ٹیکسیشن سسٹم میں شامل ہونے سے گریزاں ہے۔ ملک کے 22کروڑ لوگوں میں سے 20لاکھ سے بھی کم لوگ ٹیکس گوشوارے جمع کرواتے ہیں، آبادی میں سے صرف ایک فیصد لوگ پوری ریاست کا بوجھ اٹھارہے ہیں، ملک میں صنعتی کنکشن رکھنے والوں کی تعداد 3لاکھ 41ہزارہے۔ ان میں سے صرف 40ہزار افراد سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں۔ رجسٹرڈ ایک لاکھ کمپنیوں میں سے صرف 50 فیصد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرواتی ہیں۔چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیاکہ بجلی کے کمرشل کنکشن رکھنے والے 31لاکھ تاجروں میں سے 90 فیصد ٹیکس سسٹم سے باہر ہیں۔ 85 فیصد سے زائد ٹیکس ملک کی 300کمپنیاں ادا کرتی ہیں، 75فیصد سے زائد ٹیکس مینوفیکچرنگ سیکٹر سے اکٹھا کیا جارہا ہے جب کہ ملک کا مینوفیکچرنگ سیکٹر اور صنعتی شعبہ بری طرح متاثر ہورہا ہے۔