اڑیسہ اسمبلی پر حملے سمیت 7 فوجداری مقدمات میں ملوث انتہا پسند مودی کابینہ میں شامل
نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دوسری مدت کے لیے 30 مئی کو نئی حکومت بنائی تھی۔ اس بار بھی نریندر مودی وزیراعظم بنے جب کہ ان کی پارٹی کے صدر امیت شاہ کو پہلی بار وزیر داخلہ بنایا گیا۔امیت کی تعیناتی سے اقلتیتوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اسی طرح گزشتہ دور حکومت کے اہم وزرا اس بار حکومتی سیٹ اپ میں شامل نہیں ہیں، جو سابق وزرا اس بار حکومت میں شامل نہیں ان میں سشما سوراج اور ارون جیٹلی جیسے افراد شامل ہیں۔اس با راجناتھ سنگھ کو وزیر دفاع جب کہ ایس جے شنکر کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا گیا ہے اور مجموعی طور پر 30 وفاقی وزرا، 24 ممکتی وزیر اور 9 خودمختار مملکتی وزیروں کو شامل کیا گیا ہے، امکان ہے کہ مزید کچھ وزیروں اور ممکلتی وزیروں کو شامل کیا گیا جائے گا۔ اس بار جن 24 افراد کو مملکت وزیر بنایا گیا ہے ان میں ایک ایشا شخص بھی شامل ہے جس پر بھارت کی ریاست اڑیسہ کی اسمبلی پر حملے سمیت کم سے کم 7 فوجداری کیسز ہیں اور وہ تاحال عدالتوں میں ان کا سامنا کر رہے ہیں۔’دی وائر‘ کے مطابق نریندر مودی کی نئی کابینہ میں مملکتی وزیر برائے مائکرو سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز اور اینیمیل ایںڈ فیشریز کا عہدہ سنبھالنے والے 64 سالہ پرتاب چندرا سارنگی اس وقت کم سے کم 7 فوجداری کیسز کا سامنا کر رہے ہیں۔ ادھر سونیا گاندھی لوک سبھا میں کانگریس کی پارلیمانی لیڈر منتخب ہوگئیں۔