جنوبی ایشیا میں خطرناک جنگ روکنے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہو چکا: سردار مسعود
مکتہ المکرمہ (آئی این پی) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو بین الاقوامی برادری میں تیزی سے پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ عالمی برادری کومکمل احساس ہو چکا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے نا جائز قبضہ کو دوام بخشنے کیلئے سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کا درو مدار مسئلہ کشمیر کے پرُ امن حل پر ہے ، مسئلہ کشمیر کا حل ایک آپشن نہیں بلکہ نا گزیر ضرورت ہے ،امن اور سفارت کاری کو موقع دیا جائے تاکہ خطہ میں ہولناک نتائج کی حامل جنگ کو روکا جا سکے، اسلامی تعاون تنظیم اورعالمی برادری جموں و کشمیر کے عوام کو بین الاقوامی طور پرتسلیم شدہ حق خود ارادیت دلانے کے لیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر یں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کو طاقت سے حل کرنے کے بجائے بات چیت اورسفارتی ذرائع سے حل کرنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے اور مقبوضہ جموںو کشمیر سے اپنی قابض فوج کو فوری طور پر انخلاء کرنے کیلئے بھارت کو مجبور کیا جائے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے پہلی بار سعودی عرب کے شہر مکتہ المکرمہ میں ستاون اسلامی ممالک کے سربراہان کی کانفرنس میں جموں و کشمیر کے عوام کی نمائندگی کی جہاں اُنہیں اسلامی تعاون تنظیم کی قیادت نے خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی تھی ۔ اس سے قبل آزاد کشمیر کے صدور اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں میں شرکت اور خطاب کرتے رہے ہیںلیکن اس بار پہلی مرتبہ آزاد کشمیر کے صدر کو سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی جبکہ صدر سردار مسعود خان کو خادم الحرمین الشر یفین کی طرف سے دعوت سحر میں بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ۔ اُنہوں نے کہاکہ کشمیر اور فلسطین میں جاری تحریکوں کو اسلامی دہشت گردی یا اسلامی شدت پسندی سے نہیں جوڑا جا سکتا ۔ صدر سردار مسعود خان نے کانفرنس کے میزبان اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلیمان بن عبدالعزیز کا تہہ دل سے شکریہ دا کیا جنہوں نے خصوصی دلچسپی لے کر جموں و کشمیر کے عوام کی نمائندگی کے لیے ایک اور بین الاقوامی دروازہ کھول دیا ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العشمین کا بھی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی دو ٹوک ا نداز میں حمایت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کرنے پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ۔ اسلامی سربراہ کانفرنس میں جموں و کشمیر کے عوام کو نمائندگی دینے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو بین الاقوامی برادری میں تیزی سے پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ عالمی برادری کو اب یہ مکمل احساس ہو چکا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے نا جائز قبضہ کو دوام بخشنے کے لیے سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی برادری اب اس بات پر زور دے رہی ہے کہ بھارت طاقت کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی روش ترک کر کے مذاکرات اورکثیر الجہتی سفارتکاری سے اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کا درو مدار مسئلہ کشمیر کے پرُ امن حل پر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ بہت تاخیر ہو جائے امن اور سفارت کاری کو موقع دیا جائے تاکہ خطہ میں ہولناک نتائج کی حامل جنگ کو روکا جا سکے ۔ اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے کشمیر کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کے پر ُ امن سیاسی حل اور خطہ میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے نو نکاتی ایجنڈہ پیش کیا تھا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم اورعالمی برادری جموں و کشمیر کے عوام کو بین الاقوامی طور پرتسلیم شدہ حق خود ارادیت دلانے کے لیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر یں۔ صدر سردار مسعود خان نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کو طاقت سے حل کرنے کے بجائے بات چیت اورسفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے اور مقبوضہ جموںو کشمیر سے اپنی قابض فوج کو فوری طور پر انخلاء کرنے کے لیے بھارت کو مجبور کیا جائے ۔