• news

ریفرنس واپس نہ لیا گیا تو عدالتوں کو تالے لگا دینگے: صدر سپریم کورٹ بار

اسلام آ باد+لاہور(نمائندہ نوائے وقت+وقائع نگارخصوصی) سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی نے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر احتجاج کی کال دیتے ہو ئے کہا اگر ریفرنس واپس نہ لیا گیا تواب روائتی احتجاج نہیں ہو گا،احتجاج عدالتوں کے اندر ہو گا،ہم عدالتوں کو تالے لگائیں گے،عدالت کے اندر آگ لگائیں گے سڑکوں پر نہیں جائیں گے۔ امان اللہ کنرانی نے کہا میں پیمراکی پابندیوں کی مذمت کرتا ہوں، عدلیہ کو انسانی حقوق پر نوٹس لینا چاہیے کہ پیمرا نے میڈیا پر پابندیاں کیوں لگائی۔ ریاست اکبر بگٹی کے زخم کو ابھی تک چاٹ رہی ہے اب ایک بار پھر بلوچستان کے جج کے ساتہ ناروا سلوک ہو رہا ہے.جسٹس قاضی فائز عیسی کو نا کردہ گناہوں کی سزا نہ دی جائے۔ آئین کی جن شقوں کی بات ہو رہی ہے ان شقوں کے مجرم اعلی عدلیہ میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ بتایا جائے قاضی فائز عیسی کون سی شق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں اگر کوڈ آف کنڈیکٹ کی بات کریں تو ایک بہی جج یہاں نہیں رہے گا۔ جب آپ سیاست دانوں کو آرٹیکل 62 اور 63 پر نا اہل کر دیتے ہیں اسی طرح ججوں کو اپنے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے.ججوں کے خلاف بہی فیصلہ کرنے کے لیے کوئی تیسرا ہونا چاہیے.پالیمنٹ کے پاس اختیار ہونا چاہیے کہ وہ ججز کے بارے میں فیصلہ کریں۔ قاضی فائز عیسی کو شکار ہونے کے لیے نہیں چہوڑیں گے. ہم اکائونٹیبلٹی کے خلاف نہیں ہیں امتیازی سلوک کے خلاف ہیں.ہم چیف جسٹس سمیت تمام ججز کا احترام کرتے ہیں۔14 جون سے پہلے اگر ریفرنس واپس نہ لیا گیا تواب روائتی احتجاج نہیں ہو گا۔ اب مجرم سڑکوں پر گھسیٹے جائیں گے۔ہم توہین عدالت کریں گے اور معافی بھی نہیں مانگیں گے۔14 جون کو آنسو گیس نہیں بلکہ ایمبولینس منگوائیں.ہم مرنے کے لیے آئیں گے۔سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنسز کے معاملے پر سید منظور علی گیلانی اور خاقان میر ایڈووکیٹس کی قرار داد پر غوروخوض کیلئے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا اجلاس بدھ 12 کو ہائیکورٹ بار کے کیانی ہال میں منعقد کیا جائیگا۔

ای پیپر-دی نیشن