دشمن عناصر قبائلیوں کو ورغلا رہے ہیں، امن میں خلل نہیں ڈالنے دینگے: عمران
اسلام آباد (این این آئی+ نیٹ نیوز)وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے واقعہ پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ چند دشمن عناصر قبائلی علاقوں کے غیور عوام کو ورغلا رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کے آفیشل فیس بک پیج پر شمالی وزیرستان واقعہ سے متعلق بیان جاری کے مطابق وزیر اعظم نے وزیرستان میں پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چند دشمن عناصر قبائلی علاقوں کے غیور عوام کو ورغلا رہے ہیں مگر ریاست ان عناصر کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیگی۔وزیر اعظم نے شمالی وزیرستان میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی سخت مذمت کی ہے جس میں پاک فوج کے تین افسران اور ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا۔وزیراعظم نے شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور زخمی ہونے والے جوانوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم نے نتھیا گلی، ایوبیہ سمیت گلیات کو ملک کا بڑا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئے پرکشش سیاحتی مقامات کی تلاش کے لئے سروے کرانے کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے عید کی چھٹیوں کے لئے نتھیا گلی میں قیام کے بعد فروغ سیاحت کے لیے نتھیا گلی، ایوبیہ سمیت گلیات کو ملک کا بڑا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ کرلیا اور گلیات میں نئے سیاحتی مقامات کی تلاش کے لئے سروے کی بھی ہدایت کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم نے تھری سٹار ہوٹل، فوڈ سٹریٹ، سینما اور نئی پارکنگز کا ٹاسک دے دیا ہے، نجی سیکٹر کے اشترک سے تمام نئی تعمیرات کی جائیں گی اور گلیات میں ریزارٹس،چیئرلفٹ ،نئے پوائنٹس بنائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزرا کو ہدایت کی نتھیا گلی سمیت گلیات میں مزیدپرکشش سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی جائے گی، جس کے بعد صوبائی وزرا نے نتھیا گلی میں نئے سیاحتی مقامات کی تلاش شروع کر دی ہے۔ عاطف خان اورشہرام تراکئی نتھیا گلی میں نئے پوائنٹس ڈھونڈرہیہیں ، نتھیا گلی کو مزید پر کشش بنانے کے لئے نئی جگہوں کا مشاہدہ کیا، وزیراعظم کوسیاحت کے فروغ کے لئے سروے اور جامع رپورٹ پیش کی جائے گی۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیرِ اعظم عمران خان سے گورنر خیبر پی کے شاہ فرمان اور وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ مواصلات مراد سعید، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجودتھے۔ ملاقات میں انضمام شدہ علاقوں میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے پیش رفت اور اس سلسلے میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غورکیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت انضمام شدہ علاقوں میں صحت، تعلیم، امن و امان ودیگر سہولیات کی فراہمی اور عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ ان علاقوں میں عوام کا معیارِ زندگی بہتر بنایا جا سکے اور ان علاقوں کو ملک کے دوسرے حصوں کے برابر لایا جا سکے۔ بجٹ میں بلوچستان کے پسماندہ مقامات اور انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ بجٹ میں اخراجات میں ممکنہ حد تک کفایت شعاری اختیار کی جائے تاہم پسماندہ علاقوں کی ترقی اور کمزور طبقوں کی معاونت پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔ انضمام شدہ علاقوں کی عوام نے ملک کی سلامتی کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ ان علاقوں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ یہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کو برؤے کار لا سکیں۔ وزیرِ اعلی خیبرپی کے نے انضمام شدہ علاقوں میں تعمیر وترقی کے حوالے سے جاری منصوبوں اور خصوصاً صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے حوالے سے پیش رفت سے وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا۔وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات طے ہو گئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات 14 جون کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بعد بشکیک میں ہو گی۔ روسی سفارتخانے نے دفتر خارجہ کو ملاقات کیلئے آمادگی سے آگاہ کر دیا۔ ملاقات میں شاہ محمود قریشی اور وزارت خارجہ کے حکام شریک ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دیں گے۔