اسلاموفوبیا کیخلاف اقدامات وقت کی ضرورت ہے، میثاق مکہ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم ورلڈ لیگ کے زیر اہتمام مکہ مکرمہ میں قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے، اعتدال پسندی اور سلامتی کے پیغام کے حوالے سے 4 روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کا افتتاح گورنر مکہ نے کیا۔ ابتدائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ اسلام ہمیں سلامتی اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ اسلام وہ مذہب ہے جو پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور ہمیں پوری دنیا میں قرآن و سنت کی روشنی میں با ہمی محبت اور سلامتی کا پیغام پہنچانا ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیچنیا کے صدر تھے جنہوں نے مکہ مکرمہ میں کانفرنس کے انعقاد پر تمام مسلمانوں کو مبارک باد دی۔ دنیا بھرکے ایک سو انتالیس ملکوں کی بارہ سو سے زائد مذہبی شخصیات نے ہرطرح کی نفرت کو رد کرتے ہوئے امن اور بقائے باہمی کی اقدار کے فروغ پراتفاق کیا اور کہا کہ اسلام امن،محبت اور بھائی چارے کا مذہب ہے جس کا دہشتگردی اور انتہاپسندی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ کانفرنس کے اختتام پر جاری میثاق مکہ میں مختلف مذاہب،ثقافتوں، نسلوں اور فرقوں کے مابین ہم آہنگی اورامن کی ضرورت پر زوردیاگیا۔ کانفرنس کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ مختلف تہذیبوں کے درمیان تصادم اور ٹکراؤکے خاتمے کیلئے ہم آہنگی، امن،محبت اوربھائی چارے کے جذبوں کو فروغ دیاجائیگا۔ کانفرنس کے شرکاء نے مختلف تہذیبوں کے درمیان مکالمے پر زور دیتے ہوئے دہشتگردی،انتہاپسندی،تشدد اورنفرت کے خاتمے کے لئے قانون سازی سمیت ضروری اقدامات پر اتفاق کیا۔ میثاق مکہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف اقدامات کو وقت کی اہم ضرورت قراردیاگیا کانفرنس میں اس بات پر اتفاق کیاگیاکہ نوجوانوں کو تہذیبوں کے مابین ٹکراؤ،تشدد اور انتہاپسندی جیسے خطرات سے محفوظ بنایاجائیگا اور مسلم امہ کے نوجوانوں میں برداشت،امن،بقائے باہمی اور ہم آہنگی کی اقدار کو فروغ دیاجائیگا۔ مذہبی امور کے وفاقی وزیرپیر نورالحق قادری اور مولانا طاہر اشرفی نے کانفرنس میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی اور مسلم امہ کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔