شیخوپورہ:شہباز شریف مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس میں نرسوں کی بدتمیزی معمول بن گئی
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی)شہباز شریف مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس میں نان پروفیشنل نرسوں کی مریضوں کے لواحقین کیساتھ بدتمیزی معمول بن گئی جبکہ یہاں تعینات آفیسران شکایت پر ایکشن لینے کی بجائے اپنی سٹاف نرسوں کے حمایتی بن جاتے ہیں ہسپتالوں میں پہلے ہی علاج معالجہ کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اور ایک ایک بیڈ پر کئی کئی مریض لیٹائے جارہے ہیں اس امر کے بعد بھی مریضوں کے لواحقین کو تسلی وتشفی کی بجائے ان کیساتھ نارواسلوک چلڈرن ہسپتال کے عملہ کا معمول بن گیا بتایا گیا ہے کہ فیصل آباد روڈکی آباد پرانا بھکھی ،محلہ واپڈا ٹائون کی رہائشی بختاور بتول اپنے ڈیڑہ ماہ کے بچے کولیکر ہسپتال آئیں تووہاں پر موجود سٹاف نے بچے کی ٹریٹمنٹ کی بجائے انہیں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے کبھی ایمرجنسی تو کبھی چلڈرن وارڈ اور پھر نرسری وارڈ میں بھیج دیا وہاں سے جب انہیں دوبارہ ایمرجنسی وارڈ بھیجا گیا تو وہاں پر موجود نان پروفیشنل نرسوں نے ڈیڑہ ماہ کے بچے برنولہ لگانے کیلئے بنض ڈھونڈاشروع کرد ی اور ڈیڑہ ماہ کے بچے کو کئی جگہوں پر برنولہ لگانے کی کوشش کی تو وہ بچہ درد سے چلچلاتا رہا بچے کی والدہ نے انتظامیہ سے کسی تجربہ کار سٹاف کی ڈیوٹی کا کہا تو اسے تسلی دینے کی بجائے اس پر برس پڑے۔ رابطہ کرنے پر ڈی ایم ایس ڈاکٹر عثمان منہاس نے بتایا کہ ہسپتال میں سہولیات نہ ہونیکی وجہ سے ایسا ہوا ہے اور نرسوں نے یہاں سے ہی سیکھنا ہے اگر بچے کو معمولی درد ہوا تو کیا ہوا ایسا تو روز چلتا ہے ۔