10 برس میں 24 ہزار ارب روپے قرض، وزیراعظم نے اپنی نگرانی میں اعلیٰ سطح انکوائری کمشن بنانے کا اعلان کر دیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج تحریک انصاف نے پہلا بجٹ پیش کیا ہے یہ بجٹ نئے پاکستان کے نظریہ کی عکاسی کرے گا۔ پاکستان ایک عظیم ملک بننے جا رہا ہے نیا پاکستان ریاست مدینہ کے اصولوں کے تحت بنے گا۔ قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا مدینہ کی ریاست جدید ریاست تھی۔ مدینہ کی ریاست کے اصول مغربی ممالک میں ہیں۔ مدینہ کی ریاست کے اصول برابری کی بنیاد پر بنے تھے۔ تمام انسان قانون کے تابع ہیں۔ ریاست مدینہ کا سب سے بڑا اصول حکمران جوابدہ ہوتا تھا۔ مدینہ کی ریاست کی وجہ سے مسلمانوں نے دنیا کی امامت کی۔ نیا پاکستان نبی کریم ؐ کی مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر بنے گا۔ مدینہ کی ریاست میں میرٹ تھا ریاست مدینہ میں غریب کی عزت تھی جب سے اقتدار ملا ہے پہلے دن سے مخالفین کہتے ہیں کہاں ہے نیا پاکستان۔ مدینہ کی ریاست کی وجہ سے مسلمانوں نے دنیا کی امامت کی۔ ریاست مدینہ پہلے دن نہیں بنی تھی وقت لگا تھا۔ عظیم قوم بننے کا ایک عمل ہوتا ہے ہم بھی عظیم قوم بنیں گے۔ پاکستان میں کوئی سوچ نہیں سکتا تھا بڑے بڑے برج جیلوں کے اندر ہوں گے یہ تبدیلی ہے۔ چیئرمین نیب ہمارا لگایا ہوا نہیں مسلم لیگ ن اور پی پی نے لگایا ہے یہ ہے قانون کی بالادستی جو آہستہ آہستہ نظر آ رہی ہے۔ آج عدلیہ آزاد ہے میں عدلیہ کا کچھ کر سکتا ہوں نہ نیب کا، نیب میرے نیچے نہیں۔ مجھے پہلے دن اسمبلی میں اپوزیشن نے تقریر نہیں کرنے دی۔ میں نے اپوزیشن کا کیا بگاڑا ہے اپوزیشن پر کیسز میں نے نہیں بنائے۔ آصف زرداری کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کا کیس مسلم لیگ ن نے بنایا۔ شہباز شریف کے خلاف بھی کیس ہم نے نہیں بنایا۔ اپوزیشن کے خلاف کیسز پی ٹی آئی نے نہیں بنائے پھر شور کیوں مچاتے ہیں؟ اپوزیشن چاہتی ہے ان کو این آر او دیا جائے میں کسی کے دباؤ میں آ کر کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔ اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا۔ آج شور مچ رہا ہے کہ آصف زرداری جیل میں ہے مسلم لیگ اور پی پی اکٹھی ہو گئیں، دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو کرپٹ کہا کرتی تھیں۔ پی پی اور مسلم لیگ ن کی دونوں حکومتیں کرپشن کی وجہ سے ختم ہوئیں۔ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں آصف زرداری کو جیل میں ڈالا تھا۔ دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت پر دستخط کئے۔ دو این آر اوز کی قیمت ملک نے ادا کی۔ میثاق جمہوریت سے دونوں جماعتوں نے طے کیا تھا ایک دوسرے کو مدت پوری کرنے دیں گے۔ پی پی اور مسلم لیگ ن نے کھل کر کرپشن کی۔ 2008ء کے بعد ملک پر جو قرضہ چڑھا اس کی وجہ دونوں جماعتوں کی کرپشن ہے۔ دونوں جماعتوں نے کرپشن کر کے پیسہ ہنڈی کے ذریعے باہر بھجوایا۔ مسلم لیگ ن نے دس سال میں چار کمپنیوں سے 30 کمپنیاں بنائیں۔ آصف زرداری کی ایک سو ارب روپے کی منی لانڈرنگ سامنے آئی۔ ایک خاتون 5 لاکھ ڈالرز باہر لے جاتے ہوئے پکڑی گئی وہ 75 بار باہر گئی۔ اقامے منی لانڈرنگ کے طریقے تھے۔ باہر سے پیسے بھیجنے والا کوئی فالودہ والا نکلا۔ جلی اکاؤنٹس استعمال کئے گئے۔ ملک کا وزیراعظم دوسرے ملک کا اقامہ رکھتا ہے۔ آج دونوں بڑی جماعتیں اکٹھی ہو گئی ہیں۔ پرویز مشرف نے نواز شریف کو این آر او دیکر سعودی عرب بھیجا ملک آج این آر او کی قیمت ادا کر رہا ہے۔ پاکستانیوں کے دس ارب ڈالرز کے بیرون ملک بنک اکاؤنٹس ہیں۔ دس سال میں ملکی قرضہ 6 ہزار ارب روپے سے 30 ہزار ارب روپے ہو گیا۔ مشرف کے آٹھ سال کے دور میں دو ارب ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ چڑھا۔ جب وزیراعظم اور وزیر کرپشن کرتے ہیں تو ملک نیچے جاتا ہے۔ ہمیں خوف تھا کہ کہیں ملک ڈیفالٹ نہ کرے، سارا ملک بیٹھ جانا تھا۔ ایسے وقت میں سعودی عرب‘ یو اے ای اور چین نے ہماری مدد کی۔ شہباز شریف کے بیٹوں کے اثاثوں میں 85 فیصد اضافہ ہوا۔ شہباز شریف کا داماد بھی بیرون ملک فرار ہے۔ میں اب ان سے جواب مانگنے لگا ہوں۔ میں اب نواز شریف اور آصف زرداری سے جواب مانگوں گا۔ وزیراعظم نے اپنے نیچے اعلیٰ سطح کا انکوائری کمشن بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کریں گے کہ دس سال میں کس طرح ملک کو تباہ کیا گیا۔ ملک پر 24 ہزار ارب روپے قرضہ کیسے چڑھا۔ انکوائری کمشن رپورٹ بنائے گا۔ کمشن میں آئی ایس آئی‘ ایف آئی اے‘ آئی بی‘ ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے ارکان ہوں گے۔ انہوں نے پوری کوشش کی ملک کو تباہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو مستحکم کرنا بڑا مسئلہ تھا۔ ذہن بہت پریشان تھا۔ ملک مستحکم کر لیا ہے اب ان سے جواب مانگوں گا۔ 10 برس میں قرض 6 ہزار ارب روپے سے 30 ہزار ارب روپے ہو گیا۔ چاہے جان بھی چلی جائے چوروں کو نہیں چھوڑوں گا۔ مشرف کے 8 سالہ دور میں 2 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ بڑھا لیکن 10 برسوں میں بہت زیادہ قرض بڑھا۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی گرفتاریاں ہو گئیں‘ اﷲ تعالیٰ کو پاکستان پر رحم آ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری کا بھی تذکرہ رہا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑی گرفتاریاں ہو گئیں۔ اﷲ تعالیٰ کو پاکستان پر رحم آ گیا ہے‘ جو لوگ پکڑے جا رہے ہیں اس سے ہمارے بیانیے کو تقویت ملے گی۔