جسٹس فائز کیخلاف ریفرنس ، آج ہڑتال نہیں ہوگی ، لاہور ہائیکورٹ بار: اجلاس بدنظمی کا شکار
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم جوڈیشل کونسل عدالت عظمی کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف حکومتی ریفرنس پر سماعت کا آغاز آج(جمعہ کو) کرے گی ، چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کی سربراہی میں اعلی عدلیہ کے ججز کے مواخذے کے واحد فورم کے سامنے سماعت سپریم کورٹ میںہوگی۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے سماعت کیلئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کررکھا ہے۔واضح رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس ، سپریم کورٹ کے دو سینئر ترین ججزاور ہائیکورٹس کے دو سینئر ترین چیف جسٹسز پرمشتمل ہوتی ہے ، موجودہ سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ ،سینئرترین ججز جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعیدجبکہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار سیٹھ اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس شیخ احمد علی شامل ہیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل آئین پاکستان کے آرٹیکل209میں دی گئی ہے۔ ریفرنس آنے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل انکوائری کرکے اپنی رپورٹ صدر مملکت کو بھجواتی ہے اس انکوائری کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت حکم جاری کرتے ہیں جس کی روشنی میں باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کیاجاتاہے۔یاد رہے کہ 28مئی کو حکومت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی اورسندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے خلاف صدر مملکت نے سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنسز بھیجے تھے جن میں مذکورہ دونوں ججوں کے خلاف اثاثے چھپانے اور مس ڈکلریشن کے الزام میں کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔30مئی کو دونوں ریفرنسز سماعت کیلئے مقرر کئے تھے چیئر مین سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے مذکورہ ریفرنسز پر غور کے لئے سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔اس ضمن میں اٹارنی جنرل کو باقاعدہ نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔
ریفرنس
لاہور+ کراچی+ ساہیوال (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت) لاہور ہائیکورٹ بار کا جنرل ہاؤس اجلاس بدنظمی کا شکار ہو گیا جس کی وجہ سے پانچ وکلاء کی طرف سے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس سے متعلق جمع کرائی گئی قراردادیں ہاؤس کے سامنے پیش نہ کی جا سکیں۔ اجلاس قراردادوں پر غوروخوض کے بغیر ہی ملتوی کر دیا گیا۔ بار کے عہدیداروں کی طرف سے کہا گیا کہ اگر ضرورت پڑی قراردادیں مناسب وقت پر پیش کی جائیں گی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ہے۔ لہذا سپریم جوڈیشل کونسل بغیر کسی دبائو کے آئین اور قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے ریفرنس کا فیصلہ کرے۔ بار کی طرف سے کہا گیا تاہم آج 14 جون کسی قسم کی ہڑتال کی بابت کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔ فیاض احمد رانجھا سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار نے کہا کہ عہدیداران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔ ہم نے جنرل ہاؤس کی رائے حاصل کرنے کیلئے پانچوں قراردادیں آپ کے سامنے پیش کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا لہذا جنرل ہاؤس جو بھی فیصلہ کرے گا وہی قابل قبول ہوگا جب قراردادیں پیش کی گئیں تو اجلاس بدنظمی کا شکار ہو گیا۔ وکلاء ایکشن کمیٹی کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی آج کی ہڑتال سے اعلان لاتعلقی کر دیا۔ کراچی بار نے قرارداد میں کہا ہے کہ پاکستان بار کونسل ہڑتال کا اعلان واپس لے۔ ینگ لائرز فورم ساہیوال نے آج ہڑتال میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
وکلا