یوں صدی پہلے
آج سے ٹھیک 75 برس پہلے انڈیا کے ایک ریلوے سٹیشن گونڈا سے دو باراتیں واپسی کے سفر کیلئے ایک ہی کمپارٹمنٹ میں سوار ہوئیں۔ باراتیوں کے علاوہ جہیز کا سامان بھی تھا۔ ایک کے 37 نگ اور دوسری کے 39 ۔ جن میں دونوں دلہنیں بھی شامل تھیں۔ جو بھاری بھرکم پوشاک اور وزنی اوڑہنیوں میں لپٹی گٹھڑیاں ہی دکھائی دیتی تھیں۔ منزل آئی، تو دونوں باراتوں نے اپنے اپنے نگ سنبھالے اور گائوں روانہ ہوئے، جو مختلف سمتوں میں تھے۔ ایک پٹڑی کی دائیں طرف اور دوسرا بائیں۔ اتنے میں ایک سیانے نے آواز لگائی، بھئی سامان کی پہچان تو کر لو۔
عقدہ کھلا کہ سامان تو الگ کرلیا ہے، مگر دلہنوں کی پہچان کسی کو بھی نہیں۔ کیونکہ غیر برادری سے بیاہ کر لائے تھے۔ مسئلہ گھمبیر تھا۔ جھٹ کسی کو اگلی گاڑی سے روانہ کیا کہ پہچان کیلئے دلہنوں کی ماں کو لے آئے۔ اگلے روز عفیفہ آئیں تو نشاندہی کی کہ ماتھے پر تِل والی دائیں والوں کی اور تھوڑی پر زخم والی بائیں والوں کی ہے۔