• news
  • image

آصف علی زرداری کی گرفتاری کیخلاف سعودی عرب میں پیپلز پارٹی عہدیداروں کی جانب سے پریس کانفرنس

جدہ کی ڈائیری۔ امیر محمد خان
صاحبو ! آصف علی ذرداری بھی جیل پہنچا دئے گئے ، تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو لگتا ہے کہ حکومتی گروپ نے بتا رکھا تھا کہ صبر کرو ، آپ حکومت سکون سے کرتے رہیں اسلئے تمام مخالفین کو سکون سے جیل پہنچانے کا بندوبست کررہے ہین فوری اسلئے نہیں کیا گیا کہ کچھ تو گمان ہو کہ سب کچھ غیر جانبداری سے ہو رہا ہے ۔ لیکن کیا کیجئے ؟ نا تجربہ کاری اپنی جگہ سب کچھ اس بھونڈے طریقے سے کیاجارہا ہے کہ اگر کرپشن کے الزامات سچ بھی ہیں تو جھوٹ لگتے ہیں اور گرفتاری کے خلاف پروپگنڈہ کرنے کے اچھے خاصے کافی ہیں ۔ ضمانتیںسابق صدر ذرداری اور انکی بہن کی ایک ساتھ منسوخ ہوئیں، پھر کیا وجہ ہے کہ انکی ہمشیرہ کو کہا گیا کہ اپ گھر پر رہیں اور ذرداری کو جیل بھیج دیا ہے ، پی پی پی کے حلقے یہ ہی بتاتے ہیں کہ چونکہ فریال تالپور سیاسی طور پر اتنی سرگرم نہیں ، اسوقت جو کچھ ملک میں ہورہا ہے جیسے مہنگائی ، بے روزگاری ، اور آنے والے دنوں میں مزید خطرناک بے روزگاری ، و مہنگائی اور اسکے نتیجے میں اٹھنے والی عوامی آواز کو دبانے کیلئے ضروری ہے کہ چاہے اپنے اوپر قائم مقدمات کی وجہ سے ہی صحیح مگر عوام کو سڑکوںپر لانے کیلئے مخالفین کیلئے حالات نہائت سازگار ہین ، اسلئے حکومتی یا ’’مذاکراتی ‘‘لوگوں کی شرائط نہ ماننے والے نواز شریف کو جیل میں رہنا بہت ضروری ہے ۔ اسلئے اب ذرداری کو بھی جیل میں رہنا ضروری ہے ، چونکہ احتجاج کیلئے معاشی حالات اور حکومت کی غلط پالیسیوںنے حالات سازگار کردئے ہیں کہ دھمام مست قلندر ہو ۔سیاست دان جب مخالفت پر آتا ہے تو پھر اسکے نزدیک ملک کی سا لمیت کوئی معنی نہیں رکھتی جو ایک افسوسناک بات ہے یہ مشاہدہ رہا ہے کہ آصف علی ذرداری پر ہات ڈالنے میں تاخیر کی وجہ سندھ میں پی پی پی کوگرفت کا مظبوط ہونا ہے ۔ جہان بھارت کسی نہ طرح اپنا اثر و رسوخ رکھتا ہے اور ہمارے رہنمائوں کا من پسند بھار ت اور اسکی لیڈر شپ افراتفری پھیلانے کیلئے ہر قسم کی مدد کیلئے ہمیشہ تیار رہتی ہے ۔ آصف علی ذرداری کے گرفتاری نوجوان بلاول کی پریس کانفرنس کا اگر توجہ سے سنا جائے تو انہوں نے کہا کہ ’’ لاڑکانہ کے ایم این اے کو بولنے نہیں دیا گیا جبکہ ملتان اور پنجاب کے دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے ایم این اے کو تقریر کی اجازت ملی ‘‘ اس جملے کا کیا مطلب ہے ؟؟ اور یہ جملے ہرگز بلاول کے بھی نہیں ۔ اسلئے مشورہ یہ ہے کہ سیاست کرو مگر ملکی اساس ، نظریہ و استحکام کر دائو پر نہ لگائو۔
سعودی عرب میں ذرداری کی گرفتاری کے بعد یہاںموجود پی پی پی کے جیالے بھی سیخ پا ہو گئے مگر بہتر طریقے سے یہ کہا کہ احتساب کرو مگر جانبداری نہ کرو ۔ اسکا ڈھونگ نہ کرو کہ نیب آزاد ہے ، جب یہ محسوس ہوا کہ نیب واقعی آزاد ہورہی ہے تو چئیرمین نیب کی کمزوری کی ویڈیو، کس نے منظر عام پر لائیں ، اور نیب ’’ آزاد ہوتے ہوتے راہ راست پر آگئی ۔

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی کی گرفتاری کے خلاف سعودی عرب میں پارٹی عہدیداروں کی جانب سے پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں آصف علی زرداری کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی
دارلحکومت ریاض میں منعقد ہونے والی پریس کانفرنس میں پیپلزپارٹی مڈل ایسٹ کے سیکرٹری جنرل رانا محمد خالد نے کہا کہ وزیراعظم عمران
خان انتقامی سیاست کے ذریعے اپنی نااہلی اور ملک کو درپیش مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں مگر پیپلزپارٹی کا ورکر آصف علی زرداری کے ساتھ ہونے والی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا جبکہ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ بھی کھل کر سامنے آچکا ہے جسکے بعد نیب غیرجانبدار ادارہ نہیں رہا
پیپلزپارٹی ریاض ریجن کے صدر احسن عباسی نے کہا پی ٹی آئی حکومت انتہائی برے انداز میں فلاپ ہو چکی ہے جبکہ اسکی ناتجربہ کاری کی بدولت ملک معاشی بحران کا شکار ہے اور اسکے عوام مہنگائی جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت اپوزیشن کے جمہوری احتجاج کے حق کو بھی زبردستی دبا دینا چاہتی ہے
پریس کانفرنس سے محمد اصغر قریشی،ریاض راٹھور، وسیم ساجد اور یونس ابو غالب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سیاسی تاریخ ہر جابر حکمران سے ٹکرانے جیسے واقعات سے بھری پڑی ہے ہم حالات کا بھرپور مقابلہ کریں گے اور ہم آصف علی زرداری کے ساتھ کھڑے ہیں، جدہ میں پی پی پی کی جیالوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ، پی پی پی سعودی عرب کے صدر تصور چوہدری، دیگر عہدیداروں ملک جاوید ، اطہر شفیق ، خالد گجر اور دیگر نے آصف علی ذرداری کی گرفتاری پر حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا ۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن