این آر او پاس رکھیں‘ سندھ کا حق دیں‘ وفاق کا صوبوں سے رویہ انتہائی افسوسناک ہے: مراد علی شاہ
کراچی (آئی این پی)وزیر اعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ اپنا این آر او اپنے پاس رکھو اورمجھے صوبے کاحق دو،وفاق کا صوبوں کے ساتھ رویہ افسوسناک ہے، پچھلے ایک سال میں جو ماحول دیکھا ہے ایسا دس سال میں محسوس نہیں کیا، تحریک انصاف کی حکومت میں کوئی اہلیت نہیں ہے، وفاقی حکومت کی ناتجربہ کاری کی سزا عوام بھگت رہے ہیں۔ وفاق نے سندھ سے واپس لیے گئے 3 اسپتالوں کے لئے کوئی رقم مختص نہیں کی لیکن سندھ حکومت نے آئندہ سال میں بھی ان اسپتالوں کا بجٹ رکھا ہے۔ہفتہ کو کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جس دن ملکی تاریخ کا بدترین اکنامک سروے جاری ہوا اس روز آصف علی زرداری گرفتار ہو گئے کل جب ہم بجٹ پیش کرنے لگے تو فریال تالپور کو گرفتار کرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کا صوبوں کا ساتھ رویہ بہت خراب ہے،ہم تو آواز بلند کر رہے ہیں ،باقی صوبوں کی تو آواز تک دبا دی گئی ہے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 34 ارب روپے چار دن میں کم کردیئے گئے۔30 مئی کو خط ملا کہ وفاق 666 ارب دے گا۔ چار دن بعد کہا 632 ارب دیں گے۔ وفاقی حکومت کا بجٹ آیا تو دستاویزات سے معلوم ہوا 631 ارب ملیں گے۔سر پلس بجٹ کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے بجٹ میں خسارہ ہے نہ کوئی اضافہ ، ہم نے متوازن بجٹ دیا ہے۔ پنجاب کا سرپلس بجٹ ہوائی لگتا ہے، وفاقی ترجمان بھی پنجاب کے بجٹ کی باتیں کررہے ہیں، ہمیں بھی کہا گیا کہ سرپلس بجٹ دکھائیں، انکم ٹیکس سلیب تبدیل کرکے وفاق نے سب کی تنخواہیں کم کردی ہیں،مہنگائی کے پیش نظر تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ ضروری ہے، پیسے اضافی تھے تو تنخواہوں میں اضافہ کردیتے۔اپنے صوبے کے لوگوں کا حق مانگوں تو کہتے ہیں این آر او مانگ رہے ہیں، بھائی اپنا این آر او اپنے پاس رکھو، مجھے صوبے کا حق دو۔