نوازشریف سزا یافتہ مجرم‘ قید معطل کر کے رہا نہیں کیا جا سکتا: نیب
اسلام آباد(آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست کی مخالفت کردی۔نیب نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا ہے جو نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے جمع کرایا، عدالت نے جواب داخل نہ ہونے پر گزشتہ سماعت پر نیب حکام کی سرزنش کی تھی۔نیب نے 12 صفحات پر مشتمل جواب میں مؤقف اپنایا ہیکہ احتساب عدالت نے تمام شواہد کے جائزے کے بعد نواز شریف کو 7سال قید سنائی۔ نوا شریف سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا نہیں کیا جا سکتا۔نیب نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل بھی زیر سماعت ہے، سزا کے خلاف اپیل سماعت مقرر ہو تو سزا معطلی کی درخواست قابل سماعت نہیں ہوتی۔نیب نے اپنے جواب میں آگاہ کیا ہیکہ میڈیکل رپورٹس میں نواز شریف کی فوری سرجری کی سفارش نہیں کی گئی، ان کی صحت ایسی تشویشناک نہیں اور میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں، ان کی سزا معطلی کی درخواست ناقابل سماعت ہے جو خارج کی جائے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت 19 جون کو ہو گی۔نیب نے اپنے تحریری جواب کی ایڈوانس کاپی نواز شریف کے وکلا کو بھی بھجوا دی۔