پاکستان پارلیمانی کرکٹ ٹیم‘ وزیراعظم عمران خان بھی شامل‘ اچھے نتائج دینگے: اسد قیصر
لاہور(نمائندہ سپورٹس) قومی کرکٹرز کے بعد پاکستانی سیاستدان بھی انگلینڈ میں آئندہ ماہ شیڈول انٹر پارلیمنٹری کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران ایکشن میں دکھائی دینگے اور میگا ایونٹ کا حصہ بننے کیلئے پاکستان کی پارلیمنٹری کرکٹ ٹیم کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ کرکٹ کے عالمی کپ کے مقابلے ان دنوں انگلینڈ میں جاری ہیں جن کا اختتام 15 جولائی کو فائنل میچ کے ساتھ ہوگا ، ایسے میں اراکین پارلیمنٹ کے ورلڈ کپ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ کرکٹ کا یہ عالمی میلہ 8 سے 15 جولائی تک لندن میں سجے گا۔پاکستان کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے ورلڈ کپ میں 26 رکنی سکواڈ شرکت کریگا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے اور رکن قومی اسمبلی زین حسین قریشی پاکستان ٹیم کے کپتان ہونگے جبکہ رکن قومی اسمبلی علی زاہد ٹیم کے نائب کپتان ہونگے، وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری ایم این امیر سلطان کو سونپی گئی ہے۔ ٹیم کے دیگر ارکان میں وزیر مملکت شہریار آفریدی، صداقت عباسی اور گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان سمیت دیگر شامل ہونگے۔ ٹیم کا حصہ بننے والوں میں مخدوم زین حسین قریشی کپتان ،علی زاہد نائب کپتان، امیر سلطان، شہریار آفریدی ،قاسم سوری ،شاہ فرمان گورنر ،علی زاہد، مصطفی محمود، عمران خٹک، صداقت عباسی ،نوید ڈیرو، مجاہدعلی، عطاء اللہ خان، شاہد خٹک،آغا شاہ زیب دانی، سینیٹر ،سید علی حیدر گیلانی، محمد بخش ،مبین خلجی، عباس جعفری اوراحمد کنڈی شامل ہونگے۔ ایاز اکبر ٹیم کوچ ہونگے، شہریار خان ٹیم منیجر جبکہ مظہر علی اور ابرار حیدر ٹیم اسسٹنٹ کوچز ہوں گے۔ وزیر اعظم عمران خان اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی پارلیمنٹری کرکٹ ٹیم کے اعزازی ارکان ہوں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کفایت شعاری کے پیش نظر پارلیمانی کرکٹ ٹیم کے اخراجات قومی خزانے سے ادا نہ کرنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے منتخب کھلاڑیوں کو خط لکھا ہے، جس میں رہائش، سفری اور دیگر اخراجات ذاتی طور پر برداشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کسی بھی کھلاڑی پر قومی خزانے سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوگا۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ارکان اسمبلی کو فی کس دو ہزار پاونڈ جمع کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔ کھلاڑی ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔ پاکستانی پارلیمانی کرکٹ ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو بین الپارلیمانی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میںاچھی کارکردگی دکھائے گی اور ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم ہو گی ، ٹورنامنٹ کے انعقاد سے رابطوں کے فروغ اور پارلیمانوں کے مابین تعلقات میں بہتری آئے گی، بین الپارلیمانی کرکٹ ٹورنامنٹ کے پلیٹ فارم سے ہمیں دولت مشترکہ اور دیگرممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ پارلیمانی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے تمام تر تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ٹیم کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پارلیمانی ٹیم کا انتخاب پاکستان کرکٹ بورڈ کے قواعد و ضوابط کے مطابق مختلف کلبز، محکموں اور پارلیمنٹرین کے درمیان دوستانہ میچز کھیلنے کے بعد کیا گیا ہے، پرْ امید ہیں کہ پاکستانی پارلیمانی کرکٹ ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔ انشااللہ پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم ہو گی کیونکہ یہ ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ٹورنامنٹ سے رابطوں کے فروغ اور پارلیمانوں کے مابین تعلقات میں بہتری آئے گی۔