بھارت، ڈاکٹروں کا احتجاج ، مریضوں کو پریشانی،حکومت کی ہڑتال ختم کرنے کی اپیل
کولکتہ(آئی این پی)بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیرا علی ممتا بنرجی نے ایک بار پھر جونیئر ڈاکٹروں سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت ہڑتال میں شامل ڈاکٹروں کے خلاف ای ایس ایم اے کے تحت کارروائی نہیں کرے گی۔ہندوستان میں ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے اور پیر کوقومی سطح پرخدمات بندرکھنے کا اعلان ہوا ہے۔آئی ایم اے نے پیر کو سبھی اسپتالوں اور صحت مراکز میں غیر ضروری خدمات کو قومی سطح پربندرکھنے کا اعلان کیاہے۔ صبح 6 بجے سے او پی ڈی خدمات بند کر دی جائیں گی۔مغربی بنگال میں ڈاکٹروں اور ریاستی حکومت کے درمیان رسہ کشی اب بھی جاری ہے۔ ریاستی ڈاکٹراب بھی احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ ملک میں ڈاکٹروں کی سرکردہ تنظیم آئی ایم اے یعنی انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے انٹرنس اور ڈاکٹروں کے خلاف تشدد پرکنٹرول کے لیے ایک مرکزی قانون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سات سال کی سزا ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ 10 جون کو مغربی بنگال میں کولکاتا کے نیل رتن سرکار میڈیکل کالج میں علاج کے دوران ایک شخص کی موت کے بعد اس معاملے نے طول پکڑا تھا جس کے بعد سے اب تک مغربی بنگال میں اپنے ساتھیوں پر حملے کی مخالفت میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کا کوئی حل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی کی کام پر واپس آنے کی اپیل کے باوجود ڈاکٹروں نے ہڑتال کے چوتھے دن ہفتہ کی رات اپنی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔ ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ محترمہ بنرجی کی جانب سے اب تک کوئی ایماندار پہل نہیں کی گئی ہے۔ ہڑتال کر رہے ڈاکٹر مسلسل خاطر خواہ تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ محترمہ بنرجی نے آج کہا کہ انہوں نے ریاست میں جونیئر ڈاکٹروں تحریک کے سلسلے میں گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی سے بھی بات کی۔ اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال سے مریضوں کو کافی دشواری پیش آرہی ہے ۔