نواز شریف ، شاہد خاقان کیخلاف باقاعدہ تحقیقات کی منظوری
اسلام آباد (نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کے تین ریفرنسز دائر کرنے، 6 انوسٹی گیشنز اور8 انکوائریزکی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت ہوا۔ طارق قاضی چیف ایگزیکٹو آفیسر این ٹی ڈی سی اور دیگر کے خلاف جاوید پرویز، سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ڈاکٹر مجاہد کامران، سابق وائس چانسلر، پنجا ب یونیورسٹی اور دیگرکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طوراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر قواعد و ضوابط کے خلاف 454 بھرتیاں کرنے اور من پسند افراد کو سکالر شپس دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ 6 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں وزارت خارجہ، وزارت داخلہ کے افسران و اہلکاران و دیگر، سابق وزیراعظم، سابق وفاقی وزیر برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل، متعلقہ سیکرٹری، سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ، انٹر سٹیٹ گیس سسٹم، میسرز ایل این جی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ اور دیگر، جام خان شورو، سابق وزیر بلدیات، محکمہ ریونیو سندھ کے افسران اور دیگر، بلوچستان انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے اہلکاران و افسران اور دیگر، محکمہ ریونیو تحصیل فورٹ آباد، ضلع بہاولنگر کے اہلکاران و افسران اور سرکاری اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث افرادکے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری شامل ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر قانو ن کے مطابق سختی سے عمل پیر ا ہے، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں اور اب تک نیب نے قوم کے لوٹے گئے 326 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو ریکارڈ کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اور بلٹ پروف گاڑیوں کی انکوائری کو باقاعدہ انوسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔ سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر بھی باقاعدہ تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے۔