سینٹ: مولانا عطا الرحمٰن کی تقریر پر حکومتی ارکان کا شدید احتجاج
اسلام آباد(نا مہ نگار)سینٹ کا اجلاس میں جے یوآئی (ف) کے مولانا عطا ء الرحمن کی تقریر کے دورا ن حکومتی ارکان نے شدید احتجاج کیا، احتجاج کے باعث اجلاس ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے اجلاس میںپہلے 15منٹ کا وقفہ اور وقفے کے بعد ہنگامہ آرائی ختم نہ ہونے پراجلاس آج بدھ تک کے لیے ملتوی کر دیا۔ عطاء الرحمن کی وزیر اعظم کے قوم سے خطاب پر تنقیدکے باعث حکومتی ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا ، شبلی فراز نے کہا کہ کہ مولانا عطا ء الرحمن کی تقریر کو نفرت انگیز قرار دیا جائے،نفرت انگیز تقریر کا اس ایوان سے کوئی تعلق نہیں، ،ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے مولانا عطاء الرحمن کے الفاظ کارروائی سے حذف بھی کئے ، عطاالرحمن نے وزیر اعظم کو جاہل،ان پڑھ اور سلیکٹڈ وزیر اعظم اور حکومتی ارکان نے مولان عطاالرحمن کو ابوجہل قرار دے دیا۔مولاناعطاالرحمن نے کہا کہ ریاست مدینہ بنانے والا ایک جاہل،ان پڑھ اور سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے،اس پر حکمتی سینیٹرز اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور مولانا عطاالرحمن کو بات نہ کر نے دی ،سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ جو بول رہا ہے وہ ابوجہل ہے،ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے ارکان کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کا کہا لیکن حکومتی ارکان کھڑے رہے جبکہ مولانا عطاالرحمن نے بھی اپنی بات جاری رکھی اور کہا آئی ایم ایف کے بجٹ پر لعنت بھیجتا ہوں۔ شبلی فراز نے کہا کہ وزیر اعظم کے بارے میں تہذیب سے بات کریں جس پر مولانا عطاالرحمن نے کہا کہ اگر وزیر اعظم میرے صحابہ کے بارے میں تہذیب سے بات نہیں کرے گا تو میں بھی اس کے بارے میں کسی تہذیب کا خیال نہیں رکھوں گا۔اس دوران سینیٹرانوارالحق کاکڑ اپنی نشست چھوڑ کر آگئے اور قائد ایوان کا مائیک خود سنبھال لیا اور کہا کہ صحابہؓ پر ہم سب کی جان قربان اس معاملے کو مذہبی رنگ دیا جا رہا ہے۔ حکومتی ارکان کی طرف سے فسادی ملا،فسادی ملا کے نعرے بھی لگائے گئے اور ڈیسک بھی بجائے گئے۔وقفے کے دوران بھی حکومتی ارکان اور جے یو آئی ف کے ارکان ایک دوسرے کی طرف بڑھتے ہوئے نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور ناموس صحابہ زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔اس سے قبل بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ آج کی اپوزیشن نے اپنے دور میں جو قرضے لئے ہم وہ اتارنے کے لئے قرضے لینے پر مجبور ہوئے، ملک مزید تباہی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے بجٹ پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بجٹ تیار کسی اور نے کیا اور پیش کسی اور نے کیا ہے ، اس حکومت نے تعلیم کے بجٹ میں 40 فیصد کمی کی ہے۔