شاہ محمود سے ملاقات: ملزموں کی حوالگی کا ایسا معاہدہ نہیں کرینگے جو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہو سکے: برطانوی وزیر خارجہ
لندن (عارف چودھری) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی برطانوی ہم منصب جیریمی ہنٹ کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی۔ جریمی ہنٹ نے کہا مجھے بہت خوشی ہوئی کہ پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی لندن آئے۔ ہم نے پاکستان اور برطانیہ کے مابین سٹرٹیجک شراکت داری پر تفصیلی گفتگو کی۔ برطانوی وزیر خارجہ نے ورلڈ کپ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان اور برطانیہ کے مابین عوامی سطح پر اور حکومتی سطح پر دیرینہ اور گہرے تعلقات ہیں، ہمارے درمیان دو طرفہ تجارت، بین الاقوامی امور پر تعاون، علاقائی کشیدگی کے خاتمے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل، اور غربت کے خاتمے کے حوالے انتہائی مفید گفتگو ہوئی۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی مسرت ہورہی ہے کہ برطانوی وزیر برائے بین الاقوامی تجارت نے پاکستان کے ساتھ برآمدات کے حجم کو 400ملین سے بڑھا کر ایک بلین کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ہم نے برٹش ائیر ویز کے اسلام آباد سے لندن براہ راست فلائیٹ آپریشن کی بحالی کے حوالے سے بھی گفتگو کی ہے، یہ دونوں ممالک کیلئے اچھا شگون ہو گا۔ پاکستان اور برطانیہ کے مابین دیرینہ تعلقات ہیں جو گزشتہ کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔ آج ہم نے اسی تعلق کا اعادہ کیا ہے۔ مجھے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔ اس سے قبل بھی ہماری مختلف مواقع پر ملاقات اور تبادلہ خیال ہوا۔ ہمارے درمیان اور دونوں ممالک کے مابین بہترین تعلقات ہیں۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں سب سے پہلے برطانوی وزیر خارجہ کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اپنی گوناگوں مصروفیات سے وقت نکالا۔ ملاقات میں بہت سے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا جن میں علاقائی امور، افغان امن عمل شامل ہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا پلوامہ واقعہ کے بعد خطے میں کشیدگی سے نمٹنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جو اقدامات کیے، اس حوالے سے بھی میں نے برطانوی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ کے انسداد، دہشتگردوں کی مالی معاونت کی روک تھام اور ایف اے ٹی ایف کے تحت کیے گئے اقدامات پر بھی سیر حاصل گفتگو کی۔ پاک برطانیہ دو طرفہ تجارتی مذاکرات بھی زیر غور آئے جو 2018 میں ہونا تھے اور بعض وجوہات کی بنا پر نہیں ہو سکے پاکستان اور برطانیہ کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعاون دو طرفہ تعلقات کی نوعیت سے مطابقت نہیں رکھتا اسے بڑھانا چاہئے۔ ہمارے درمیان سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ پاکستانیوں کی کثیر تعداد برطانیہ میں مقیم ہے جو دونوں ممالک کے مابین اقتصادی، ثقافتی تعلقات کے فروغ دینے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ قبل ازیں ہوم سیکرٹری سے بھی ملاقات ہوئی۔ ہم نے ویزا ایشو، منی لانڈرنگ سمیت بہت سے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین گہرے اور دیرینہ تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعاون دو طرفہ تعلقات کی نوعیت سے مطابقت نہیں رکھتا، اسے بڑھانا چاہئے۔ ہمارے درمیان سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے بہترین مواقع موجود ہیں، پاکستانیوں کی کثیر تعداد برطانیہ میں مقیم ہے جو دونوں ممالک کے مابین اقتصادی، ثقافتی تعلقات کے فروغ دینے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ سے لندن میں ملاقات کی ، دوران ملاقات پاکستان اور برطانیہ کے مابین دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔حوالگی ملزمان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ حوالگی ملزمان سے متعلق ایسا کوئی معاہدہ نہیں کرے گا جسے سیاسی طور پر استعمال کیا جا سکے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان حوالگی ملزمان کو سیاسی انتظام کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہتا برطانیہ کو پاکستان کے سزائے موت کے قانون پر اعتراض ہے اور ہماری حکومت تعزیرات پاکستان میں ترامیم کیلئے سنجیدہ ہے لیکن حوالگی ملزمان کا معاملہ طے ہونا بھی ضروری ہے۔