• news
  • image

وزیراعظم عمران خاں کا قصور کیا ہے؟

ہمیں آج تک ایک بات کی سمجھ نہیں آئی کہ ن لیگ اور PPP والے وزیراعظم عمران خان صاحب کے خلاف کیوں ہیں۔ حکم ربیّ ہے کہ اپنے حاکم کی اطاعت کرو، مگر مریم اورنگ زیب ، مریم نواز، بلاول زردای عمران خاں کے لیے سخت زبان استعمال کرتے ہیں۔ وجہ کیا ہے؟ سال ہونے کے قریب ہے۔ وزیراعظم عمران خاں پر ایک روپے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا، کسی بھی ملک میں یہاں سے پیسہ لُوٹ کر وہ نہیں لے گئے۔ بھئی جمہوریت میں تو ہر کوئی اقتدار میں آنے کا حق رکھتا ہے۔ مگر ہمارے ہاں ماضی میں ’’جمہوریت،، کے نام پر صرف دو جماعتوں کی باریاں مختص تھیں اور اب اُن میں سے کسی کو باری نہیں ملی لہٰذا وہ سیخ پا ہو رہی ہیں جو اُنہوں نے ملک کو بیدردی سے لُوٹا آج پہلی بار جیسا بھی ہے اُنہیں حساب دینا پڑ رہا ہے۔ مریم نواز اور بلاول زرداری کی پارٹیاں کل تک ایک دوسرے کی دشمن تھیں۔ آج دونوں ایک ہیں، کیا ’’اشرافیہ،، میں ’’ضمیر،، نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ ہر کوئی اپنے گھر سے محبت کرتا ہے اُسے سنوارنے کی تگ و دو کرتا ہے لیکن اِن دونوں نے بے دردی سے ملک کو لُوٹا ۔ 70 سال بعد بھی غریب بے بسی کی زندگی گزار رہا ہے۔ محسن داوڑ اور علی وزیر نے فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ مریم نواز اور بلاول زرداری دونوں ان کی حمایت میں بول رہے ہیں۔ یہ کوئی نئی بات نہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز نے پانامہ کیس کے دوران ملکی سلامتی اور فوج کے ساتھ ساتھ ججز کے خلاف کیا کچھ نہیں کہا تھا؟ میاں صاحب نے یہاں تک کہا تھاکہ دلی میں حملے بھی ہم نے کرائے تھے۔ اس سے بڑھ کر ملک دشمنی کیا ہو گی؟ مسئلہ یہ ہے کہ یہاں دو قانون لاگو ہیں۔ ’’اشرافیہ،، کے لیے الگ اور عام شہریوں کے لیے الگ۔ عمران خاں پر صرف الزام یہ ہے کہ یہ ایمپائر کی اُنگلی اُٹھنے کا انتظار کرتے رہے اور یہ کہ فوج ان کو لیکر آئی ہے تو جناب پریشانی کس بات کی ہے؟ عمران خاں ایک اُنگلی اُٹھنے کے منتظر تھے تو ن ۔ لیگ کے سابق قائد نواز شریف صاحب کو جنرل ضیاء الحق مرحوم اپنی دونوں ہاتھوں کے ساتھ بغل گیر ہو کر لائے تھے۔ وہ فوج اچھی تھی اور آج کی ’’خلائی مخلوق،، بن گئی ہے؟ بلاول زرداری اپنے والد صاحب سے ذرا پوچھ لیں کہ جنرل مشرف اپنے دائیں ہاتھ کو استعمال میں لا کر اگر N.R.O نہ لکھتے تو زرداری صاحب منصب صدارت پر فائز ہو سکتے تھے۔ N.R.O مشرف کی بھی ملک دشمنی تھی۔ عوام کا اربوں روپیہ اور ان کے مقدمات کو ختم کرنے کا اختیار فردِ واحد کو کس نے دیا تھا؟ ’’اشرافیہ،، کے خلاف مقدمات صرف عوام کی آنکھوں میں دُھول جھونکنے کے لیے چلائے جاتے ہیں۔ مشرف کے خلاف خصوصی عدالت ن ۔ لیگ نے بنائی۔ کروڑوں روپے خرچ آیا۔ ن ۔ لیگ نے خود اسے بیرون ملک جانے دیا۔ ’’اشرافیہ،، پر خدا کا غضب ہو۔ جب ملک کو شب و روز لُوٹ رہے ہوتے ہیں مکمل فِٹ اور صحت یاب ہوتے ہیں جب پکڑے جاتے ہیں بیماریاں اِن کو اچانک لاحق ہو جاتی ہیں۔ 40 سال سے ملک کو لُوٹنے والے ملک میں ایک ایسا ہسپتال نہیں بنا سکے جہاں ان کا علاج ممکن ہو، بلاول زرداری کی بے تُکی باتیں سُن کر ہنسی آتی ہے۔ انگریزی پاکستانی عوام پر جھاڑ کر اپنے نانا کے دئیے گئے آئین کی نفی کر رہے ہوتے ہیں۔ اپنے ابو سے پوچھیں تو سہی کہ اُن کی صدارت کا پانچ سالہ دور پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دور تھا کہ نہیں؟ دُور کیوں جائیے دو ماہ قبل سندھ میں میٹرک اورانٹر کے امتحانات جو منعقد ہوئے ہیں۔ دونوں امتحانات کا ایک ایک پرچہ وقت سے پہلے آئوٹ ہوا ہے اور نقل شاید پوری دنیا میں اس قدر نہیں ہوتی ہو گی جو سندھ میں ہوتی ہے۔ یہ ہے سندھ کا تعلیمی نظام؟ بلاول زرداری خود تو آکسفورڈ سے ڈگری لے کر ’’حکمرانی،، کے اہل ہو گئے ہیں مگر سندھی عوام کا کیا قصور ہے؟ اُن کی قسمت میں پاکستانی تعلیم بھی نہیں ہے؟ باتیں کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔ ایٹمی دھماکہ نواز شریف نے فوج اور مجید نظامی مرحوم کے کہنے پر کیا۔ نواز شریف کو بطور ’’ایٹمی سائنسدان،، پیش کیا گیا۔ خدا کا خوف کرو۔ بھٹو سے لے کر ہر حکومت نے اس کو بنانے میں کردار ادا کیا۔ اگر یہ بنا ہی نہ ہوتا تو پھر تو وہی دھماکے ہونے تھے جو اداروں اور ملکی سلامتی کے خلاف بیانات دے کر ہر روز آپ کرتے ہیں۔ میٹرو ، موٹر وے اورنج ٹرین کو سائیڈ پر رکھیں چالیس سال حکومت میں رہ کر اور آپ کی خدمات کیا ہیں؟ عوام کے مسائل جوں کے تُوں ہیں۔ ہاں اپنی جائیدادوں میں ہزارہا فیصد اضافہ کیا۔ بھٹو صاحب عوامی لیڈر تھے۔ بینظیر شہید ہو گئیں۔ ان سے ہٹ کر زرداری صاحب، خورشید شاہ، بلاول اپنی ’’پارٹی،، کا کوئی ایک ’’کارنامہ،، بتا دیں۔ ایک F.I.R بے نظیر قتل کی PPP نے نہیں درج کرائی۔ جمہوریت بہترین انتقام ہے اور حکومت کے مزے لو یہ ’’اشرافیہ،، پاکستان کو کھوکھلا کر کے ملکی خزانے کو بیرون ملک لے گئے۔ وہ ہی آج ان کے اندر بول رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خاں صاحب کی ذاتی دشمنی میں یہ لوگ پیش پیش ہیں۔ بھئی کوئی وجہ بھی تو بتائو۔ عمران خاں نے ملکی خزانے کو لُوٹا ہے، ملک کی سلامتی کو دائو پر لگایا ہے؟ یہاں ملکی اداروں کے خلاف کوئی بیانات دئیے ہیں؟ یا دوسرے ممالک میں یہاں سے لُوٹ مار کر کے جائیدادیں بنائی ہیں؟ جب ان سب باتوں کا جواب نفی میں ہے تو صبر، حوصلے ، برداشت سے کام لو۔ عزت ذِلت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ تکبر و غرور صرف اسی کو زیب دیتا ہے…جو کوئی بھی ملکی اداروں بشمول افواج پاکستان کے خلاف زہر اُگلتا ہے وہ غداری کے مترادف ہے، اسے وطن عزیزمیں رہنے کا حق ہی نہیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن