سندھ کرپٹ ترین صوبہ ، ایک پیسہ عوام پر خرچ نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے سکھر پریس کلب کو متبادل جگہ فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت میں کہا ہے کہ سندھ کرپٹ ترین صوبہ ہے سندھ میں بجٹ کی ایک پینی بھی خرچ نہیں ہوتی۔دو رکنی بینچ نے پریس کلب انتظامیہ اور کمشنر سندھ کو متبادل جگہ کے انتخاب کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دی جسٹس گلزار احمد نے ریما رکس دیے کہ صوبہ سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے بجٹ کا ایک پیسہ بھی عوام پر خرچ نہیں ہوتا،صوبے کا ہر محکمہ اور ہر شعبہ کرپٹ ہے۔بدقسمتی سے سندھ میں عوام کے لئے کچھ نہیں ہوتا لاڑکانہ میں ایچ آئی وی نے برا حال کر دیا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ دیکھتے دیکھتے پورا لاڑکانہ ایچ آئی وی پازیٹو ہوجائے گا، اب یہ اتنا بڑھے گا کہ پورا لاڑکانہ اس کی لپیٹ میں آجائے گا۔ فاضل جج نے سکھر شہر میں انتظامی خرابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا شہر نہیں جہاں پردرجہ حرارت 50 ڈگری کے باوجود کثر المنزلہ عمارتیں بنی ہو۔ انھوں نے کہا کہ سکھر کے گرم شہر میں کثر المنزلہ عمارتیں تو بنا دی گئیں لیکن سہولیات فراہم نہیں کی گئیں، شہر میں لوگوں کو پانی میسر نہیں اور رات کو لوگ بجلی کے بغیر سوتے ہیں۔ بنیادی ضروریات سے محروم لوگ تشدد کی طرف راغب ہوجاتے ہیں کیونکہ محروم طبقات تشدد پسند ہوجاتے ہیں جس سے جرائم کی شرح بڑھ جاتی ہے، شہریوں کے پاس پینے کیلئے پانی ہے نہ واش روم کیلئے، گرم شہروں میں کثیر منزلہ عمارتیں نہیں بن سکتیں، وہاں کے میئر صاحب کثیر منزلہ عمارتیں گراتے کیوں نہیں ہیں؟۔پارکوں میں کوئی بزنس یا کاروبار نہیںچلنے دیں گے، ہمیں پارک ہر صورت خالی چاہئیں، کراچی میں ہم نے ایدھی اور چھیپا کی ایمبولنس بھی پارکوں سے ہٹوا دیں، پہلے کراچی سے نمٹ لیں پھر سکھر کی طرف آئیں گے۔عدالت نے میئر سکھر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا میئرصاحب آپ بھی جاگ جائیں جس کے جواب میں میئر نے کہا کہ ہم نے شہر کے لئے ماسٹر پلان مرتب کردیا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے کہا میئر صاحب آپ کا ماسٹر پلان جائے،جہاں بھی جائیں آپ کے ماسٹر پلان کی ایسی کی تیسی،آپ سب لوگ سسٹم کا حصہ ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ سسٹم کیا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ بھی اپنی مرضی کی خبریں چھاپتے ہیں، ،آپ صحافیوں نے چار لوگوں کو پکڑ رکھا ہے صرف ان کے بارے میں خبریں لگاتے ہیں، صحافی کبھی غریب اور حقدار کی خبر نہیں چھاپیں گے، میڈیا عوام کی خبر لگائے تو اشتہار بند ہوجاتے ہیں۔