پارلیمنٹ میں آصف زرداری کی ’’مکا‘‘ لہراتے ہوئے ’’انٹری‘‘، اسد عمر کا بجٹ پر تحفظات
جمعرات کو بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ میںوفاقی بجٹ پر بحث جار ی رہی قومی اسمبلی کا اجلاس مجموعی طور پر8گھنٹے تک جاری رہا چونکہ تین روز تک بجٹ پر بحث شروع نہ ہونے کی وجہ سے قومی اسمبلی کا خاصا وقت ضائع ہو چکا ہے تاہم سپیکر قومی اسمبلی قومی اسمبلی کے اجلاس کو زیادہ دیر تک چلا کر زیادہ سے ارکان کو تقاریر کا موقع دینا چاہتے ہیں لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے متعدد ارکان بجٹ پر بحث نہیں کر سکیں گے قومی اسمبلی کے اجلاس کی طوالت کورم کی نشاندہی کا باعث بن گئی قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کی نشاندہی کر کے اجلاس آج (جمعہ) تک ملتوی کرا دیا گیا جمعرات کو اہم بات یہ ہے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی قومی اسمبلی کے ارکان محسن داوڑ اور علی وزیر خان کے پروڈکشن آرڈر کے معاملے پر ایوان میں کوئی بات نہ ہو ئی ، آصف علی زرداری پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو بلاول بھٹو زرداری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ آصف علی زرداری نوازشریف کے دوسرے دور میں بھی پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں لا گیا تھا ۔قومی اسمبلی میں سابق صدر آصف علی زرداری کی ’’مکا‘‘ لہراتے ہوئے قومی اسمبلی کے ایوان میں آئے۔پیپلز پارٹی کے ارکان نے کھڑے ہوکر ’’جئے بھٹو ‘‘ کے نعروں سے سابق صدر کا ستقبال کیا۔ سابق صدر آصف زرداری کو نیب کی ٹیم پارلیمنٹ ہائوس لے کر پہنچی جہاں ٹیم نے انہیں سارجنٹ ایٹ آرمز کے حوالے کیا۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ’’میں پہلے بھی جیل کاٹ چکا ہوں۔ میرے پکڑنے سے پارٹی مضبوط ہو گی۔ میرے پکڑنے سے پیپلزپارٹی کو فرق نہیں پڑے گا۔ لوگ سوچتے ہیں کہ زرداری کو پکڑا جا سکتا ہے تو پھر انہیں کیوں نہیں۔ جو طاقتیں ان کو لے کر آئی ہیں۔ ان کو بھی سوچنا چاہئے ایسا نہ ہو مہنگائی سے تنگ عوام باہر نکل آئیں اور سیاسی جماعتیں پیچھے رہ جائیں۔ میں پہلے بھی جیل سے آتا رہا ہوں۔ سارا ملک کھڑا ہو گیا تو کیا ہو گا۔ ہمارے سمیت کوئی سیاسی جماعت نہیں سنبھال سکے گی۔ آصف علی زرداری نے خبردار کیا ہے کہ مجھے نظر آ رہا ہے۔ ان کو نظر نہیں آ رہا ہے۔ کھیل ہاتھ سے نکل نہ جائے۔ پیپلز پارٹی حکومت ساتھ ’’ میثاق معیشت‘‘ کر نے کے لئے تیار ہے ۔ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی کی شہادت کے بعد سند ھ میں’’ پاکستان نہیں چاہییُُ کے نعرے لگ رہے تھے جس پر میں نے کھڑے ہو کر کہا تھا کہ’’ پاکستان کھپے‘‘ ۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور اسد عمر کا اپنی ہی حکومت کے بجٹ پر تحفظات کا اظہار کر دیا بجٹ میں چینی وخوردنی تیل پر ٹیکس،چھوٹی گاڑیوں پر ایف ای ڈی کو واپس لیا جائے،یوریا کھاد کی بوری پر جی آئی ڈی سی ختم کر کے اسے400روپے فی بوری سستا کیا جائے،ای او بی آئی کی پنشن میں10سے15فیصد مزید اضافہ ، بھٹہ مزدوروں،گھریلو ملازمین اور محنت کشوں کورجسٹرڈکیاجائے، بجٹ میںمزدوروں کیلئے 50ہزار گھر بنا نے اور نئی سرمایہ کاری کرنے والوں کو 5سال کیلئے کم ازکم ٹیکس سے استثنا دیا جائے،تحقیقات کی جائے کہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ قومی اسمبلی وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور نے وزیر اعظم کی موجودگی میں آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جار ی کرنے پر اعتراض کیا تو سپیکر نے رولنگ دی کہ’’ پروڈکشن آرڈر جاری کرنا میرا صوابدیدی اختیار ہے وہ گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر کے معاملے پر کسی کے پابند نہیں ہیں غلام سرورنے کہا کہ گرفتار رکن کے وزیر اعظم کے انتخاب، سپیکر، ڈپٹی سپیکر کے انتخابات اور فنانس بل کی منظوری کے مواقع پر پروڈکشن آرڈر جاری ہوسکتے ہیں ۔ جس پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومت کی آگاہی کیلئے رولنگ جاری کردی ہے۔سینیٹ سے متعلق اہم امور پر مشاورت کے لئے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا گئی ہے ۔ بعد ازاں اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق بھی اجلاس میں شریک ہو گئے اپوزیشن کا ہنگامی مشاورتی اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیریں رحمان کے پارلیمنٹ ہاؤس میں چیمبر میں ہوا ۔ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی ہم خیال اتحادی جماعت جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے رہنماؤں سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری ،سینیٹر مولانا عطاء الرحمان دیگر رہنمائوں نے شرکت کی بعد ازاں سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز بھی آگئے اور حکومت اور اپوزیشن تعلقات پر تبادلہ خیال کیا قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے 10 اور 20 پرسنٹ کمیشن کی بات کی گئی تو پاکستان پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی کی قیادت میں پارٹی کی خواتین ارکان نے شدید احتجاج کیا اور سپیکر ڈائس پر پہنچ گئیں ڈپٹی سپیکر سے انتہائی شور شرابا کرتے ہوئے سخت انداز میں بات کی جس پر وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی قیادت میں تحریک انصاف کی خواتین بھی ارکان تیزی سے سپیکر ڈائس پر پہنچ گئیں ان کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی اور ایک دوسرے سے جھگڑنے لگیں پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان نے پارٹی قیادت کے خلاف ایم کیو ایم کے الزامات حذف کروا دئیے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بجٹ اجلاس کے دوران وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام کی وزیٹرز گیلری میں موجودگی اور ارکان کی تقاریر کے نوٹس لینے کا حکم صادر کر دیا ہے جبکہ اپوزیشن نے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں موجود رہنے کا مطالبہ کر دیا ۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی بغیر کورم کے چلتی رہی جلد ہی ایوان میں کورم ٹوٹ گیا تھا ۔ ایوان بالا میں سابق مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی سرکاری قید میں شہادت پر قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی. جمعرات کو جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں قرارداد پیش کی ،قرارداد میں میںسابق مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی سرکاری قید میں موت پر اظہار تشویش کیا گیا مرحوم مرسی کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پہلی بار سینیٹ کی کارروائی گیلری میں بیٹھ کر دیکھی سینیٹ میں آنے پر چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عثمان کاکڑ کی تقریر روک کر اسد قیصر کو خوش آمدید کہا جبکہ سینیٹر زنے ڈیسک بجاکر ان کا استقبال کیا گیا.
پارلیمنٹ کی ڈائری