حکومتی ارکان کا رابطہ‘ وزیراعظم میثاق معیشت کیلئے خود آئیں: اپوزیشن
اسلام آباد (ایجنسیاں) اپوزیشن نے میثاقِ معیشت پر وزیراعظم کے خود رابطہ کرنے کی شرط عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف معیشت کی بات اور دوسری جانب این آر او کا الزام لگاتے ہیں۔ہفتہ کو قومی اسمبلی میں حکومتی چیف وہپ عامر ڈوگر اور وزیر مملکت علی محمد خان نے اپوزیشن رکن خورشید شاہ اور ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں بجٹ اجلاس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اس دوران میثاقِ معیشت پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے میثاقِ معیشت کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے خود رابطہ کرنے کی شرط عائد کردی۔ اپوزیشن نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن سے بات کریں اور میثاقِ معیشت پرلائحہ عمل بتائیں۔ خورشید شاہ نے حکومتی چیف وہیپ عامر ڈوگر کے ذریعے پیغام پہنچایا اور کہا کہ ہماری تجویز کو کمزوری سمجھا گیا اب اپنی شرائط پر بات کریں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میں نے 8 سال این آر او نہیں مانگا تو اب کیوں مانگوں گا جبکہ وزیراعظم عمران خان میثاق معیشت پر اپوزیشن کو اعتماد میں لیں۔ میثاق معیشت پر وزیراعظم اپنا موقف واضح کریں۔ ان تجاویز سامنے آئیں گی تو اپنی جماعت اور اپوزیشن سے بات کریں گے۔میثاق معیشت پر حکومتی آمادگی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپیکر کے کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، سپیکر کسی جماعت سے نہیں بلکہ نیوٹرل ہوتا ہے۔وزیراعظم کے ایمنسٹی سکیم اچھوں کے لئے اچھی اور بروں کے لئے بری کے بیان سے متعلق سوال آصف زرداری نے جواب دیا کہ پھر تو ایمنسٹی سکیم عمران خان کے لئے بری ہوگی۔ بلاول بھٹو نے کہا عوام نے کٹھ پتلی حکومت اور عوام دشمن بجٹ کو مسترد کر دیا۔ ہم بجٹ کو پاس ہونے سے روکنے کیلئے کوشش کریںگے۔ ملک کا دورہ کریں گے اور نیازی کا جھوٹ بے نقاب کریں گے۔ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا نواب شاہ کا جلسہ عوامی رابطہ مہم کا آغاز تھا۔ انشاء اللہ آئندہ سٹاپ پوٹھوہار پنجاب ہے۔ حکومت کو جمہوریت‘ معیشت اور انسانی حقوق کو پامال کرنے نہیں دیں گے۔ نیازی کا جھوٹ بے نقاب کریں گے۔ پیغام اسلام آباد تک پہنچائیں گے نہ کھپے نیا پاکستان نہ کھپے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایک طرف میثاق معیشت کی بات کرتے ہیں دوسری جانب این آر او کا الزام لگاتے ہیں، یہ حکومت کی منفی سوچ ہے۔ ہم اب جب بھی ان سے بات کریں گے ایسا لگے گا ہم این آر او مانگ رہے ہیں ، این آ ر او کی ضرورت ہمیں نہیں ان کو پڑے گی۔ اپوزیشن کا بجٹ ووٹنگ میں حصہ نہ لینا منفی بات ہو گی، ایسا کرنا بلاواسطہ حکومت کو فری ہینڈ دینا ہوگا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے میثاق معیشت پر کمیٹی بنانے کیلئے آمادگی کا اظہار کر دیا۔ ٹویٹ میں اسد قیصر نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں قانون سازی، سیاست اور معیشت کے مختلف امور پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے اقتصادی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے میثاق معیشت' پر خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے لیے آمادگی ظاہر کردی ہے اور ملک کے وسیع تر مفاد میں اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جائے گا۔اسد قیصر نے کہا کہ خصوصی کمیٹی صرف موجودہ معاشی حالات کا جائزہ لے گی اور حل پیش کرے گی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں تمام اپوزیشن جماعتیں اس حوالے سے تعاون کریں گی۔