الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری،حکومت،اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا
اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری کیلئے ایک دوسرے کے نام مسترد کردئیے ۔ پیر کو الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری کیلئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس شیریں مزاری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں الیکشن کمشن کے ارکان کی نامزدگی پر ڈیڈلاک پیدا ہو گیا ہے حکومت اور اپوزیشن سے نئے نام بجھوائے کے لیے کہا جائے گا یا یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بجھوا دیا جائے گا اپوزیشن ارکان کا موقف ہے وزیراعظم کے پاس اس معاملے کا اختیار نہیں ہے اس لئے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہی حل ہونا چاہیے شیریں مزاری ارکان کی تقرری بارے میں ڈیڈ لاک سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گی واضح رہے 6 ماہ سے ابھی تک الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تقرری کا معاملہ حل نہیں ہوسکا جس سے ایک نیا بحران پیدا ہوگیا ہے الیکشن کمیشن ارکان کی ریٹائرمنٹ کو 6 ماہ ہوچکے ہیں مگر تاحال نئے ارکان کا تقرر نہیںہوسکا۔ تقرری کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے ہر صوبے سے 3,3 نام بجھوائے تھے جن میں سے ایک ایک کا انتخاب کرنا تھا کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں آئین کے آرٹیکل 224 کو دیکھا جائے گا جبکہ شیریں مزاری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن سندھ سے ہمارا اور بلوچستان سے اپنا رکن منتخب کرے۔