• news

گلگت بلتستان اسمبلی میں بجٹ اجلاس،اپوزیشن لیڈر کا ڈپٹی سپیکر پر حملہ

گلگت(نامہ نگار) گلگت بلتستان اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے موقع پر کھنبری روڈ کی تعمیر پر رکن اسمبلی جاویدحسین اور اپوزیشن لیڈر شفیع خان کے اعتراض پر ہنگامہ،اپوزیشن لیڈر ڈپٹی سپیکر جعفراللہ خان پر حملہ آورہوتے ہوئے فائل منہ پر پھینک دی ۔جس پر دونوں ممبران ہاتھائی کے لئے میدان میں کود گئے تو دیگر ممبران نے بیچ بچاو کرلیا ۔اس دوران دنوں میں تلخ لفطوں کا آزادانہ استعمال ہوا ۔ہنگامہ خیز اجلاس ختم ہونے پر ایوان با ہر عمران وکیل اور حاجی رضوان میں مکے چل گئے ،اسمبلی سیکریٹریٹ میں ممبران کی آپس میں شدید ہنگامہ آرئی پر پولیس کی بھاری نفری اسمبلی سیکریٹریٹ پر پہنچ گئی،پیر کے روز گلگت بلتستان اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین نے کھنبری روڈ کی تعمیر پر اعتراض کرتے ہوئے سکیورٹی رسک قراردیتے ہوئے شدید مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ نگر روڈ کی تعمیر کے لئے حکومت بجٹ فراہم نہیں کرتی ہے جبکہ بٹوگاہ روڈ کی تعمیر کو پی ایس ڈی پی سے نکال کر غیر ضروری طور پر کھنبری روڈ کی تعمیر کے لئے دس کروڈ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ کھنبری روڈ کی تعمیر سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ کھنبری روڈ کی تعمیر سے نہ صرف گلگت بلتستان میں سیاحت کی ایک نئی دنیاکھلے گی بلکہ اس سٹرک کی تعمیرسے گاڑیوں اور سیاحوں کی آمدورفت سے سکیورٹی بھی ہوگی اور یہ علاقہ ایک پرامن خطہ بنے گا انہوں نے بابوسر روڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بابوسر روڈ کی تعمیر سے قبل گاڑیوں کی آمد نہیں ہوتی تھی اس وقت بابوسر روڈ پر واقعات رونما ہوتے تھے۔ اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) شفیع خان نے اس معاملے پر بغیر اجازت لئے بولنے کی کوشش کی تو سپیکر نے انہیں روک لیا اور ڈپٹی سپیکر کو اپنی رائے دینے کے لئے موقع دیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ہم نے کھبی بلتستان روڈ کی تعمیر پر اعتراض نہیں کیا ہے اورنہ ہی کھبی نگر میں ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر پر اعتراض کیا ہے کھنبری روڈ کے معاملے پر بھی جاوید حسین اور اپوزیشن لیڈر کو حق نہیں ہے کہ وہ میرے اور حیدر خان صاحب کے حلقہ کی سکیموں پر اعتراض کریں اس دواں اپوزیشن لیڈر شفیع خان نے شور مچایا جس پرایوان ماحوال اچانک ہنگامہ میں تبدیل ہوگیا،ڈپٹی سپیکر اور اپوزیشن لیڈر کا ایک دوسرے کو تلخ اور غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا اور اپوزیشن لیڈر نے ڈپٹی سپیکر پر حملہ آور ہوتے ہوئے فائل ان کے منہ پر پھینک دیا جس پر ایوان میں شدید ہنگامہ برپا ہوگیا،اس ہنگامہ آرائی کے دوران دیگر ممبران اسمبلی نے بیچ بچاو کرتے رہے ۔جبکہ سپیکر فدامحمد ناشاد اجلاس کنٹرول کرنے میں ناکام ہوکر بجٹ اجلاس آج دوبجے تک ملتوی کردیا،اجلاس ملتوی ہونے کے بعد ایوان سے باہر نکلتے ہوئے صوبائی وزیر عمران وکیل اور اپوزیشن رکن حاجی رضوان آپس میں الجھ گئے نوبت ہاتھاپائی تک پہنچ گئی اور ایک دوسرے پر مکوں کی بارش کردی اس دوران موقع پر موجود لوگوں نے بیچ کرایا ،ایوان کی شدید ہنگامہ آرئی کے بعد سپیکر کے چیمبر میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیاگیا جس میںمصالحت کی کوششیں شروع کردی گئی ۔

ای پیپر-دی نیشن