اپوزیشن کی تحریک ان کے سینے میں دم توڑ جائیگی: فردوس عاشق
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک ان کے سینے میں ہی دم توڑ جائے گی مولانا فضل الرحمان پہلی بار اقتدار سے باہر ہوکر مچھلی کی طرح تڑپ رہے ہیں وہ اقتدار سے باہر ہونے کا درد محسوس کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں ایجوکیشن ایکسپو سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کو پتہ ہے کہ صورت حال بہتر ہونے کے بعد اس کا چورن نہیں بکے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں سیاسی نومولودوں کا بیانیہ ان کی اپنی جماعتیں مسترد کر چکی ہیں، الفاظ کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کی سانسیں اکھڑی ہوئی ہیں، وہ بڑھکیں مار کرآکسیجن تلاش کر رہی ہے، اسے بھی موقع ملنا چاہیے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی جماعتوں کی پیدا کردہ مشکلات ختم کرنے کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے۔ تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان میں دو نہیں ایک نظام تعلیم چاہتے ہیں، دیہاتی علاقوں میں بھی تعلیم کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں حکومت کو زیادہ چیلنجز درپیش ہیں، حکومت سکول سے باہر 2 کروڑ بچوں کو سکول لانے کی کوشش میں ہے، روایتی تعلیم فیل ہو چکی ہے۔ جنگیں اب سرحدوں پر نہیں لڑی جاتیں، ٹیکنالوجی جنگ جیتنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، نئے پاکستان میں نوجوانوں کا بہت اہم کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی لانے کا مؤثر ہتھیار صرف اور صرف تعلیم ہے، جب تک ذاتی مفاد سے باہر نہیں نکلیں گے ملکی مفاد کی جھلک آپ میں نظر نہیں آئے گی۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ دوست ممالک پاکستان کو معاشی چیلنج سے نکالنے کے لیے سپورٹ کر رہے ہیں، آئین اور قانون کی بالا دستی یقینی بنانا حکومت کا کام ہے۔ فردوس عاشق اعوان کاکہنا ہے کہ نئے پاکستان کی آسانیاں پوری قوم کے حصے میں آئیں گی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کاروباری افراد کو سہولت دینا چاہتے ہیں۔ کاروباری افراد کو غیر ضروری چکروں سے نجات کا پروگرام بنایا جارہا ہے۔ کرپشن فری اور لال فیتے کی رکاوٹوں سے نجات ملنے جارہی ہے۔اقدام حکومت کی اصلاحاتی ایجنڈے کا اہم جزو ہے۔ پرانے فریم ورک میں تبدیلی کا مقصد کاروباری طبقے کو آسانیاں دیناہے۔ اقدام سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا۔ نئے پاکستان کی آسانیاں پوری قوم کے حصے میںآئیں گی۔ جدید اقدامات کا پروگرام ریگولیٹری ماڈرنائزیشن ٹھوس قدم ہے۔ اقدام پرمٹ اور اجازت ناموں کے حصول پر اہم پیش رفت ہے۔ چھوٹی اور درمیانی کمپنیاں مستفید ہو سکیں گی۔