کچھ عناصر بھارتی اشاروں پر پشتونوں کا راگ الاپ رہے ہیں‘ ایران میں عدم استحکام پاکستان کیلئے تباہ کن ہو گا: وزیر خارجہ
اسلام آباد‘برسلز (سٹاف رپورٹر‘نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں) یورپین یونین اور پاکستان کے درمیان سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان پر دستخط ہوگئے۔ یورپین یونین کی جانب سے یورپین خارجہ امور کی سربراہ فیدریکا موغرینی جبکہ پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معاہدے پر دستخط کئے۔ اس معاہدے کے ذریعے دونوں فریق امن و خوشحالی، تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، سائنس، تعلیم، نقل مکانی کرنے والوں کے امور اور ثقافت کے موضوع پر ایک دوسرے سے بھر پور تعاون کریں گے۔ یہ معاہدہ تعلیم بشمول اعلیٰ فنی تعلیم کے علاوہ پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے پاکستان اور یورپین یونین کے رکن ملکوں کے درمیان پل کا کام کرے گا۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور ایران کی صورتحال عالمی اور علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے۔ ایران میں عدم استحکام کے پاکستانی سلامتی پر تباہ کن اثرات ہونگے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا یورپی یونین کی سیاسی اور سلامتی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکہ اور ایران کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔ امریکہ لڑاکا طیارہ بردار بیڑے کا خلیج فارس میں آنا امن کیلئے خطرہ ہے۔ امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو افغان امن عمل پر بھی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین ناصرف ہمارا روایتی حلیف ہے بلکہ معاشی شراکت دار بھی ہے۔ ہمارا تعاون جمہوریت، کثیر شراکتی، باہمی ہم آہنگی اور احترام کی مشترک اقدار پر مبنی ہے۔افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے امریکہ اور طالبان کے مذاکرات میں سہولت کاری کی۔ افغانستان کے مستقبل کا خاکہ تیار کرتے ہوئے چار نکات نظر انداز نہ کیے جائیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے سنجیدہ امور ہمارے علم میں ہیں۔ پاکستان اور بھارت میں ہتھیاروں کا بڑھتا عدم توازن علاقائی تذویراتی استحکام خطرے میں ڈال رہا ہے۔ بعض ممالک نے حساس ٹیکنالوجی بھارت کو دے کر امتیازی سلوک برتا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر کمانڈر کلبھوشن پاکستان کی حراست میں ہے۔ اس نے ٹھوس شواہد کے علاوہ پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے معاملہ پر بھی بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ مزیدبراں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برسلز میں یورپی یونین اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ پاکستان کسی قسم کی تنہائی کا شکار ہے۔ یہاں آنا اجلاس میں شرکت اور نیا سٹریٹجک پلان طے کیا گیا۔ بھارت کی طرف سے ہمیں تنہا کرنے کی کوششوں کے باوجود ہمارے تعلقات بڑھ رہے ہیں۔ بھارت ہمیں تنہائی کا شکار کرنا چاہتا ہے مگر آج اس کے برعکس ہے اقتصادی چیلنج دس ماہ نہیں کئی دہائیوں کی کوتاہیوں کا نتیجہ ہے۔ ہم نے یورپی یونین کے اجلاس میں وہ تمام ٹھوس اقدامات گنوائے جو پاکستان کررہا ہے۔ سب ارکان نے محسوس کیا کہ پاکستان مخلصانہ کاوش کررہا ہے۔ چیلنجز سے نمٹنے کیئے ہمیں دیرپا اقدامات کرنا ہوں گے۔ معیشت کا بہتر ہونا اور چیز ہے اور اپنے کہے کا جوابدہ ہونا اور چیز ہے۔ معیشت کا سہارا لے کر احتساب سے فرار اختیار کرنا اور چیز ہے۔ اپوزیشن کا اسمبلی کے اندر اور باہر شور کا مقصد احتساب سے نجات ہے۔ بھارت ابھی تک بات چیت کے موڈ میں نہیں ہے۔ بھارت سے یورپی دوست ممالک پاکستان کی بلیگ میلنگ کے حق میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر بھارتی اشاروں پر پشتونوں کا راگ الاپ رہے ہیں جی ایس پی پلس کے حصول کیلئے یورپی ممالک سے بات ہوئی ہے۔ آزادی اظہار رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سنگین خلاف ورزیوں کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا۔