مضر صحت فضلہ کی غیرقانونی فروخت‘ کمشنر‘ ڈپٹی کمشنر‘ متعلقہ اداروں کو نیب میں بریفنگ
لاہور (سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے پنجاب کے مختلف حکومتی و پرائیویٹ ہسپتالوں سے اکٹھے کئے جانیوالے انتہائی مضر صحت فضلہ کی مبینہ غیرقانونی فروخت کے حوالے سے مختلف شکایات اور میڈیا میں آنیوالی رپورٹس پر نیب آرڈیننس کی شق 33C کی بنیاد پر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے نمائندگان، کمشنر لاہور، ڈپٹی کمشنر لاہور، انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے نمائندگان کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان کو گذشتہ روز نیب لاہور میں بریفنگ کیلئے طلب کیا گیا۔ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے فوکل پرسن ڈاکٹر مشتاق کی جانب سے موضوع پر جامع بریفنگ دی گئی جس میں موجودہ حکومتی قوانین اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داریوں کے حوالے سے پالیسی کی وضاحت کی گئی۔ ڈی جی نیب لاہور نے عوام کی فلاح کو مدنظر رکھتے ہوئے ہسپتالوں سے انتہائی خطرناک اور مضر صحت فضلہ کی مبینہ فروخت اور اس سے روزمرہ گھریلو استعمال کی اشیاء کی تیاری کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد ان پر نوٹس لیا۔ رپورٹ کیمطابق ہسپتالوں کے فاضل ویسٹ سے مبینہ طور پر پلاسٹک کے برتن، سٹرا، پلاسٹک بیگز اور بچوں کیلئے فیڈر کے ساتھ ساتھ ان میں استعمال ہونیوالے نپل کے علاوہ دیگر متعدد اشیاء تیار کی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ نیب کا کام صرف پکڑ دھکڑ نہیں بلکہ نیب میں عوام کی فلاح کو مدنظر رکھ کر اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام اقدامات سر انجام دیئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرتی فلاحی معاملات کے حل کیلئے نیب اور دیگر تمام ادارے آپس میں مل کر اپنا کردارادا کریں تومقاصد کا حصول جلد ممکن ہوسکے گا تاہم ضرورت پڑنے پر نیب تادیبی اقدامات اٹھانے سے بھی گریز نہیں کریگا۔ ابتدائی طور پر ڈی سی لاہور کی جانب سے فوری طور پر لاہور اور اسکے مضافات میں موجود ایسی تمام غیرقانونی فیکٹریوں کو بند کروانیکی یقین دہانی کروائی گئی۔