• news

کے پی کے اسمبلی، 6 ارب 52 کروڑ 6 لاکھ 93 ہزار کے مطالبات زر کی منظوری

پشاور (اے پی پی)خیبرپی کے اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں صوبائی اسمبلی نظم و نسق، محکمہ خزانہ اور لوکل آڈٹ فنڈ کے تقریباً 6ارب 52کروڑ 6لاکھ 93ہزار کے مطالبات زر کی منظوری دیدی گئی جبکہ وزیر خزانہ نے ممبران کو ترقیاتی کاموں میں حصہ دینے کی یقین دہانی کرائی ۔خیبرپی کے اسمبلی کا اجلاس سپیکر مشتاق غنی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مطالبات زر ایوان میں پیش کئے گئے ۔صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے صوبائی اسمبلی کے امور سے متعلق 34کروڑ45لاکھ،98ہزار کے افراط زر کا مطالبہ پیش کیا۔ قانون کے مطابق اس پر کٹوتی کی تحاریک پیش نہیں کی جا سکتی اس لئے اس کو منظور کرلیاگیا ۔صوبائی وزیر قانون نے وزیر اعلیٰ کی اجازت سے نظم و نسق کے حوالے سے 3ارب95کروڑ56لاکھ 12ہزار کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے محکمے کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے گئے بعد ازاں سپیکر کی جانب سے اپوزیشن اراکین کے مطالبات زر کو ووٹنگ کے لئے پیش کیاگیا جس میں ایوان نے بھاری اکثریت سے کٹوتی کی تحاریک کو مسترد کر دیا ۔یہ تحاریک صاحبزادہ ثناء اللہ،میاں نثارگل،سردار حسین بابک،نگہت اورکزئی ،بہادر خان اور ثوبیہ شاہد نے پیش کی تھیں ۔صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے محکمہ خزانہ اور لوکل فنڈ سے متعلق 2ارب 25کروڑ 04لاکھ 83ہزار کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن اراکین نے سب سے زائد بائیس کٹوتی کی تحاریک پیش کی تھیں یہ تحاریک اپوزیشن اراکین خوشدل خان،شگفتہ ملک،ملک بادشاہ صالح،محمود خان،ریحانہ اسماعیل،صاحبزادہ ثناء اللہ،ثمر بلور،صلاح الدین ،میاں نثارگل،سردار حسین بابک،شاہدہ خاتون،احمد کنڈی،حمیرہ خاتون،نگہت اورکزئی،بہادر خان ،فیصل زیب،عنایت اللہ ،سردار اورنگزیب نلوٹھہ اور ثوبیہ شاہد نے پیش کیں۔انہوں نے وزارت خزانہ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے ۔صاحبزادہ ثناء اللہ کے علاوہ دیگر اراکین کی جانب سے اپنی تحاریک التواء واپس نہ لینے پر ڈپٹی سپیکر محمود جان نے ایوان میں ووٹنگ کیلئے پیش کی جس کے حق میں 24جبکہ مخالفت میں 52ووٹ آئے اور اپوزیشن کی یہ تمام کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں ۔

ای پیپر-دی نیشن