ہمیشہ ٹیم کیلئے کھیلتا ہوں: بابر اعظم، وسیم اکرم جیسا باؤلر بننا چاہتا ہوں: شاہین آفریدی
بر منگھم (سپورٹس رپورٹر)پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ گذشتہ چند برسوں سے بابر اعظم کے گرد گھوم رہی ہے اور وہ اس ذمہ داری کو اس خوبی سے نبھا رہے ہیں کہ وقت کیساتھ ساتھ ان کی بیٹنگ میں پختگی آتی جا رہی ہے جس کی پاکستانی ٹیم کو ضرورت بھی ہے۔بابر اعظم اگرچہ اس وقت تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں لیکن ان کا ٹیلنٹ خاص طور پر محدود اوورز کی کرکٹ میں لامحدود دکھائی دے رہا ہے۔ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سنچری اس بات کا بھرپور ثبوت ہے۔بابر اعظم نے کہا ہے کہ یہ بات ان کے ذہن میں بھی تھی کہ وہ میچ کو فنش نہیں کر پا رہے تھے لیکن انھوں نے اپنے گیم پلان کو تبدیل نہیں کیا اور اسی انداز سے کھیلے جیسے وہ پہلے کھیلتے آئے ہیں۔اس اننگز میں دو اچھی پارٹنرشپس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم منزل تک پہنچی۔ انھوں نے محمد حفیظ کیساتھ یہ طے کیا تھا کہ کوئی چانس نہیں دینا اور اطمینان سے کھیلنا ہے۔ جب آپ کی اننگز ٹیم کے کام آئے اور آپ میچ جتوا کر آتے ہیں تو بہت زیادہ خوشی ہوتی ہے اور اپنے اندر ایک نیا حوصلہ بھی پیدا ہوتا ہے۔ بابر اعظم پر ناقدین یہ اعتراض کرتے رہے ہیں کہ وہ اپنے لیے کھیلتے ہیں جس کی بابراعظم سخت الفاظ میں نفی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ اپنے انفرادی ریکارڈ یا سنگ میل کیلئے کھیلیں۔ وہ ہمیشہ ٹیم کیلئے سوچتے ہیں اور کھیلتے ہیں۔ بابر اعظم کوکسی کرکٹر سے موازنے کی پرواہ نہیں ہے البتہ وہ اپنی خود اعتمادی کے بل پر یہ ضرور سوچ رہے ہیں کہ دنیا کے بہترین بیٹسمینوں میں مقام حاصل کریں۔ نوجوان فاسٹ بائولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ وہ تو 1992 میں پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تو انہیں اندازہ ہی نہیں کہ 27 سال پہلے کیسا ماحول تھا۔ تاہم انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ اس سال یہ ضرور محسوس کرنا چاہیں گے کہ ورلڈ کپ جیت کر کیسا لگتا ہے۔ وہ وسیم اکرم کو فالو کرتے ہیں اور ان جیسا بائولر ہی بننا چاہتے ہیں۔ میچ سے قبل وسیم اکرم کے مشورے نے ان کو کافی مدد دی ، وسیم اکرم کے علاوہ وہ اپنے بھائی، ٹیسٹ کرکٹر ریاض آفریدی سے بھی بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ میچ سے قبل بھائی نے لائن اور لینتھ بہتر کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ 19 سالہ فاسٹ بائولر کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں اپنے باقی دونوں میچز جیت کر سیمی فائنل تک جگہ ضرور بنائے گی۔