• news

نان فائلر ظاہر کردہ غیر ملکی کرنسی اکائونٹس میں رکھ سکتے، سٹیٹ بنک، ایمنسٹی سکیم کیلئے کیش بنکوں میں رکھنے کی شرط ختم، پراپرٹی پر سیلز ٹیکس کم ہو گیا

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) اثاثے ظاہرکرنے والا فرد ظاہر کردہ غیر ملکی کرنسی اپنے بینک اکائونٹ میں جمع کر سکتا ہے ،اس پر کوئی قدغن نہیں ہے ۔ اس پر 10ہزار ڈالر سے زائد فی یوم کی شرط بھی عائد نہیں ہو گی ،رقم ظاہر کرنے والا فرد جتنی رقم ایف بی آر کے فارم میں ظاہر کرے گا اتنی رقم اپنے اکائونٹ میں جمع کرا سکے گا اور نان فائلر ہونا بھی کوئی رکاوٹ نہیں ،تمام بینکوں کو ہدائت کی گئی ہے کہ وہ سکیم کے اختتام کے بعد سات یوم میں غیر ملکی کرنسی جمع کرانے والوں کی معلومات سٹیٹ بینک کو دیں،دریں اثنا بیرون ملک جاتے ہوئے ساتھ لے جائی جانے والی غیر ملکی کرنسی کو ظاہر کرنا لازمی ہو گا ، دوسری طرف ایف بی آر نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کیلئے کیش کو بنکوں میں رکھنے کی شرط ختم کر دی ایف بی آر ممبر ٹیکس پالیسی حامد عتیق سرور کے مطابق جن لوگوں نے کیس پراپرٹی یا بزنس میں لگایا وہ لکھ کر دے سکتے ہیں شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے پراپرٹی پر سیلز ٹیکس کم کر دیے۔ ذرائع کے مطابق تعمیر شدہ گھر یا فلیٹ پر چار سال بعد فروخت پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا پلاٹ کی آٹھ سال بعد فروخت پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر ایک کروڑ روپے کی پراپرٹی پر دس فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہوگا چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر 50 لاکھ کی پراپرٹی پر 5 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہوگا چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر ڈیڑھ کروڑ روپے کی پراپرٹی پر 15 فیصد چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر دو کروڑ روپے کی پراپرٹی پر 20فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن