این آر او لینے اور آمروں کی نرسریوں میں تیار ہونے والے سلیکٹڈ کہتے ہیں: عمران
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک سے باہر پیسہ اس لیے گیا کیوں کہ حکمراں طبقہ منی لانڈرنگ میں ملوث تھا،جس پر بدعنوانی کا الزام ہو وہ پبلک اکاونٹ کمیٹی کا سربراہ کیسے بن سکتا ہے؟ این آر او لینے اور آمروں کی نرسریوں میں تیار ہونے والے سلیکٹڈ کہتے ہیں۔ دہشتگردی، بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں، پاک فوج کے جوان شہید ہو رہے ہیں، اس کے باوجود پاک آرمی نے اپنا بجٹ فریز کیا جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔منی لانڈرنگ ایک لعنت ہے اور اب اس کیخلاف پوری طرح کریک ڈاون کریں گے، اپوزیشن کا 12واں کھلاڑی ہر روز حکومت گرانے کے لیے حزب اختلاف کو اکٹھا کر لیتا ہے، پاکستانی روپے کی قدر گرنے کے پیچھے اہم وجہ ماضی میں کی گئی منی لانڈرنگ ہے اور حکمران طبقہ ملک سے باہر پیسہ لے جانے میں ملوث رہا۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پر عوامی پیسہ چوری کرنے کا الزام ہے وہ قومی اسمبلی میں آکر کس طرح عوام کی نمائندگی کر سکتا ہے۔ شہباز شریف کی تقریر کے دوران بجٹ کی وجہ سے نہیں بولنا چاہتا، اپوزیشن کس منہ سے حکومت پر تنقید کر رہی ہے۔ حکومت کومالی خسارہ ورثہ میں ملا، منی لانڈرنگ کے تمام راستے بند کردینگے،غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج اپوزیشن کے تمام بینچز خالی ہیں۔ ایلیٹ کلاس لوگوں نے پیسہ ملک سے باہر بھجوایا، شہبازشریف کی تقریر کے دوران بجٹ کی وجہ سے بولنا نہیں چاہتا تھا۔ شہباز شریف نے دکھ بھری تقریر کی تھی، شہباز شریف کو یہ بھی بتانا چاہیے تھا کہ روپے کی قدر کم کیوں ہوئی، سابق حکمرانوں نے ملک سے پیسہ باہر بھجوایا۔ زرداری خاندان اور اومنی گروپ نے یہاں سے پیسہ چوری کر کے باہر بھجوایا جس کی مثال جعلی اکاونٹس کا کیس ہے، حدیبیہ پیپلز ملز اور ہل میٹل کے ذریعے سارا پیسہ ملک سے باہر جا رہا تھا۔ عوام کا پیسہ چوری کرنے والے اسمبلی میں آکر کیسے تقریریں کر سکتے ہیں۔بجٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بجٹ پاس ہونے پر پارٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جس طرح کی تقاریر کی گئی اس کے جواب میں مراد سعید، حماد اظہر سمیت پارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں، مراد سعید کو خصوصی مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے بہت شاندار جوابات دیئے۔ وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران کونڈولیزا رائس کی کتاب کے حوالے حقیقت ہیں جو انہوں نے پارلیمنٹ میں پیش کیے۔ مراد سعید مبارکباد کے مستحق ہیں ۔عمران خان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حماد اظہر نے بہت شاندار کام کیا، ان کو پہلے ہی وفاقی وزیر بننے کی خوشخبری دیتا ہوں۔ میں ان کی کارکردگی سے بہت خوش ہوں۔ روپے کی قدر میں کمی کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ ہے۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جسے عدالت نے مجرم ڈکلیئر کیا اسے پارٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔ سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہر دوسرے دن سب کو اکٹھا کر لیتا ہے، نیلسن منڈیلا کی جعلی آواز میں ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ کبھی سنا ہے جو ملک کو مقروض کر کے جائے وہی سوال پوچھ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام شروع کیا، نوجوانوں کو مسائل سے نکالنے کے لیے قرضے دینگے۔ تجارتی خسارہ بھی کم کر رہے ہیں، لائیو سٹاک پر بھی زور لگا رہے ہیں، کسانوں کے مسائل حل کریںگے۔ آئندہ ہفتے کسانوں کے لیے مکمل تفصیلی پیکیج لا رہے ہیں۔ جن لوگوں پر عوامی پیسہ چوری کرنے کا الزام ہے وہ قومی اسمبلی میں آکر کس طرح عوام کی نمائندگی کر سکتا ہے، جس پر بد عنوانی کا الزام ہو وہ پبلک اکاونٹ کمیٹی کا سربراہ کیسے بن سکتا ہے؟ پاکستان میں ڈالر مہنگا ہونے کی ایک وجہ ماضی میں کی گئی منی لانڈرنگ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ ایک لعنت ہے اور اب اس کیخلاف پوری طرح کریک ڈاون کریں گے۔ ہمارے لیے سب سے بڑی مشکل جاری خسارہ کم کرنا ہے اور حکومت نے اب تک 30 فیصد خسارہ کم کیا ہے۔ ہماری پوری کوشش ہوگی امیر طبقہ محصولات کا بوجھ اٹھائے۔ پاکستان کی بد قسمتی ہے کہ بھارت کی وجہ سے ہمارے تعلقات ہمسائے ملک سے ٹھیک نہیں ہیں۔انہوں نے کہ اپوزیشن کا 12واں کھلاڑی ہر روز حکومت گرانے کے لیے حزب اختلاف کو اکٹھا کر لیتا ہے لیکن میں اپنے اتحادیوں کا شکر گزار ہوں جو ابھی تک میرے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان اور فاٹا کا احساس محرومی دور کرینگے۔ اختر مینگل کا شکریہ ادا کرتے ہیں، کراچی میں تحریک انصاف نے زیادہ سیٹیں جیتیں تاہم اس کے باوجود ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتے ہیں ان کو یقین دلانا چاہتے ہیں شہر قائد پر پیسہ خرچ کریں گے، بد قسمتی سے کراچی پر جو پیسے خرچ ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، پچھلے دس سال سے احساس محرومی بڑھا ہے، صوبے کی ذمہ داری کے باوجود 45 ارب روپے کا وفاقی پیکیج دیا اور بھی بڑا پیکیج دینے کی کوشش کریں گے۔ کراچی مشکل سے صرف 21 ملین ڈالراکٹھا کرتا ہے، لاہور 33 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے، تہران شہر 70 روپے اکٹھا کرتا ہے، ممبئی ایک ارب ڈالر ٹیکس اکٹھا کرتا ہے، بنگلور 500 ملین ڈالر اپنا ٹیکس کرتا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور فاٹا کا احساس محرومی دور کرینگے۔ اختر مینگل کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاک فوج کی جانب سے بجٹ فریز کیے جانے کے دوران جو پیسے بچیں گے وہ بلوچستان اور فاٹا پر لگائیں گے۔ دہشتگردی، بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں، پاک فوج کے جوان شہید ہو رہے ہیں، اس کے باوجود پاک آرمی نے اپنا بجٹ فریز کیا جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن اگر سننے کا حوصلہ پیدا کرے تو ایوان کی کارروائی اچھے انداز میں آگے بڑھ سکتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن مثبت بحث کیلیے سننے کا حوصلہ پیدا کرے، تو تو میں میں نہ کرے اور نہ ہی پگڑیاں اچھالے، حزب اختلاف جس موضوع پر چاہے حکومت بات کرنے کو تیار ہے۔وزیراعظم عمران خان سے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی کے وفد نے ملاقات کی،وفد میں ممبران قومی اسمبلی میاں محمّد شفیق ارائیں، سید فخر امام، ظہور حسین قریشی، احمد حسین ، ملک محمد عامر ڈوگر، مخدوم زین حسین قریشی، محمد ابراہیم خان، رانا محمّد قاسم نون، چودہری طاہر اقبال، اورنگزیب خان کھچی، محمد غفار وٹو، محمد فاروق اعظم ملک، مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی ، سید مبین احمد، چودہری جاوید اقبال وڑائچ ، مخدوم باسط بخاری ، عامر طلال گوپانگ، عبد المجید خان نیازی، نیاز احمد جھاکڑ، خواجہ شیراز محمود ، امجد فاروق خان کھوسہ، سردار محمد خان لغاری، سردار جعفر خان لغاری، سردار نصراللہ خان دریشک، سردار ریاض محمود خان مزاری شامل تھے، ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان، وزیر مملکت شبیر علی قریشی اور وزیر مملکت حماد اظہر بھی موجودتھے،اراکین نے بجٹ پاس ہونے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ وزیراعظم عمران خان سے ممبران قومی اسمبلی رخسانہ نوید، شنیلہ روتھ، ڈاکٹر سیمی بخاری، روبینہ جمیل، فوزیہ بہرام، جویریہ ظفر اہیر، منورہ بی بی بلوچ، ثوبیہ کمال ، نصرت واحد، غزالہ سیفی ، اسما قدیر ، صائمہ قدیر، نزہت پٹھان ، ظل ہما، شاہین ناز سیف اور سائرہ بانو نے ملاقات کی،وزیر اعظم نے بجٹ سیشن کے دوران خواتین اراکین کی مثبت اور بھر پور شرکت کو سراہا اور کہا کہ خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور خواتین کو صحیح معنوں میں بااختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے اور اسمبلی کے فلور پر قوم کو درپیش مسائل خصوصا خواتین اور کمزورطبقوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے اور انکے حل میں خواتین پارلیمنٹیرینز مزید متحرک کردار ادا کریں،خواتین اراکین نے مشکل حالات میں متوازن بجٹ پیش کرنے پر وزیر اعظم اور معاشی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور بجٹ پاس ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میںنیا پاکستان ہاوسنگ پروگرام پر پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر برائے ہاوسنگ چوہدری طارق بشیر چیمہ، وزیر برائے آبی وسائل فیصل واؤڈا، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانی ذوالفقار بخاری، ممبر صوبائی اسمبلی علیم خان، سیکرٹری ہاوسنگ ڈاکٹر عمران زیب، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی جنرل (ر) انور علی حیدر، گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے، اجلاس میں ہاؤسنگ پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہاوسنگ منصوبہ ملک میں رھائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سب سے اہم منصوبہ ہے۔ اس سے جہاں ملک میں خصوصا بڑے شہروں میں گھروں کی کمی کو پورا کرنے میں مدد ملے گی وہاں یہ منصوبہ معیشت کو تقویت دینے اور معاشی عمل کو تیز کرنے میں معاون ثابت ہوگا،حکومت ہاوسنگ منصوبے میں شامل ہونے والے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ وزیراعظم عمران نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نیلسن منڈیلا کی آواز میں ڈالر مہنگا ہونے پر افسوس کیا وہ کس منہ سے ڈالر کی قدر بڑھنے کی بات کرتے ہیں؟ وہ خود ڈالر مہنگا کرنے کے ذمے دار ہیں۔ روپے کی قدر گرانے کی ذمے دار حکمران اشرافیہ ہے۔ حکمرانوں نے منی لانڈرنگ کی معاشی خسارے کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ ہے جنہوں نے عوام کا پیسہ چوری کیا وہ اسمبلی میں آ کر تقریریں کیسے کر سکتے ہیں۔ زرداری خاندان کی چیزیں او منی گروپ میں موجود ہیں۔ شریف خاندان کی چوری حدیبیہ ہل میٹل میں موجود ہے۔ وزیراعظم نے منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ملا ملک میں روپے کی قدر گرنے کی بڑی وجہ بھی منی لانڈرنگ ہے۔ دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے پر پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ خطرات کے باوجود پاک فوج نے اپنا بجٹ کم کیا ہے۔ آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہا جو پیسہ بچے وہ بلوچستان اور فاٹا پر خرچ کیا جائے گا۔