• news

شجاعت ، پرویز الٰہی نے چیئرمین سینٹ کی حمایت کردی، وزیراعلیٰ بلوچستان ، وفاقی وزراء ، سینیٹرز کی ملاقات

اسلام آباد، کوئٹہ (وقائع نگار خصوصی، نیٹ نیوز) چیئرمین سینٹ کی تبدیلی کے معاملے پر حکومت اور اتحادی میدان میں ڈٹ گئے۔ مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ٹیلیفون کر کے مسلم لیگ (ق) کی جانب سے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے جس پر چیئرمین سینٹ نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی حمایت پر اظہار تشکر کیا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے، میری اور چودھری پرویزالٰہی کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں اور ہماری جماعت آپ کا بھرپور ساتھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آپ کے خلاف عدم اعتماد کی کوئی بھی تحریک کامیاب نہیں ہو گی۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال، بی اے پی کے سینیٹرز اور وفاقی وزرا اعظم سواتی، زبیدہ جلال چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے گھر پہنچے اور ان کو حمایت کا یقین دلایا۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی رہائش گاہ پر حکومتی وزرا اور اتحادیوں کا اکٹھ سیاسی اجتماع میں بدل گیا۔ حکومت اور اتحادیوں کی چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف ممکنہ تحریک سے نمٹنے کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سینٹرز کی بڑی تعداد صادق سنجرانی کی رہائش گاہ پر پہنچ گئی۔ اس دوران وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی اور وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال کی بھی چیئرمین سینٹ کے گھر آمد ہوئی۔ صادق سنجرانی سے ملاقات کرنے والے بلوچستان کے صوبائی وزرائ، تحریک انصاف، بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے چیئرمین سینٹ کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر حکومتی اتحادیوں کا کہنا تھا کہ ممکنہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لئے صادق سنجرانی کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ اپوزیشن کو تحریک لانے کا شوق ہے تو لاکر دیکھ لے، تحریک عدم اعتماد پہلے ہی دم توڑ جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینٹ ایک آئینی عہدہ ہے، اس عہدے کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو یقین دہانی کروائی کہ وہ اس اہم موقع پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اعظم سواتی، سینیٹر مرزا خان آفریدی، احمد خان اور زبیدہ جلال بھی وزیراعلیٰ کے وفد کے ہمراہ موجود تھیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ صادق سنجرانی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لانے سے متعلق افواہوں سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ بطور چیئرمین سینٹ بلوچستان کی نمائندگی کو عزت دیں جو فیڈریشن کی پہچان ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینٹ کو ان کے عہدے سے ہٹانا کسی کونسلر یا وزیراعلیٰ کو عہدے سے ہٹانے جیسا نہیں ہے، اور یہ مذاق نہیں بننا چاہیے۔ پیپلز پارٹی نے ہی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں مثبت کردار ادا کیا تھا۔ 'ہم کوشش کریں گے کہ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک نہیں لائی جائے کیونکہ وفاقی سطح پر بلوچستان کی بہت کم نمائندگی ہے، تاہم اپوزیشن جماعتوں کو سیاست سے بالا تر ہوکر فیصلہ لینا چاہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتیں اس معاملے میں مثبت موقف اپنائیں گی۔

ای پیپر-دی نیشن