اللہ نگہبان، امریکیو!
مسئلہ محض پروٹوکول کا تھا۔ لندن آمد پر امریکی صدر کو ریڈ کارپیٹ ریسپشن دیا جائے یا نہیں۔ میئر صادق خان نے اختلاف کیا تو کروفر کے شیدائی صدر ٹرمپ کو برا لگا۔ اور پاکستان نژاد میئر کو وہ کچھ کہہ سنایا، جس کے وہ ہرگز روادار نہ تھے۔ کہا: لندن کیلئے کوئی کام کا میئر رکھو۔ یہ ٹھگنا تو بالکل بیکار ہے۔ اس سے خیر کی توقع نہ رکھو۔ یہ تو سب کچھ برباد کر دے گا۔ کیپیٹل میں ایشیائی کمیونٹی، بالخصوص پاکستانیوں کی موجودگی پر طنز کرتے ہوئے شہر پر لندستان کی پھبتی کسی۔ میئر نے احتجاج کیا، تو جناب صدر نے پلٹا کھایا، بولے میری بجائے لندن میں بڑھتے ہوئے جرائم پر توجہ دو۔
ہر ایرے غیرے کے ساتھ متھا لگانے کی صدر ٹرمپ کی اس عادت کی مثال عالمی تاریخ میں نہیں ملتی۔ ہر کسی کو ٹھٹھا اور کسی کوجگت کی نمایاں کوالیفکیشن کے ساتھ موصوف دوسری ٹرم کیلئے انتخاب لڑنے جا رہے ہیں۔ تمہارا اللہ نگہبان امریکیو!