گوجرانوالہ: ناراض لیگی کارکنوں نے اشرف انصاری کے گھر کا گھیرائو کرلیا، نعرے، 3 گرفتار
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی )ناراض لیگی کارکنوں نے پارٹی چھوڑنے کی اطلاعات پر ایم پی اے کے گھر کا گھیرائو کر لیا، ایم پی اے کے گارڈز کی ہوائی فائرنگ ایم پی اے کا بھائی کارکنوں سمیت گرفتار ہوگیا جبکہ کوریج کرنے والے صحافیوں پر بھی ایم پی اے کے بھتیجے کی فائرنگ سے بال بال بچ گئے۔ حالات کشیدہ ہونے پر پو لیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے تین کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جبکہ پو لیس نے لیگی ایم این اے اور دو ایم پی ایز سمیت 34 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ایک روز قبل لیگی ایم پی اے اشرف انصاری کے بھائی حاجی یونس انصاری کے ہمراہ پانچ قومی اور پندرہ صوبائی اسمبلی کے ارکان نے بنی گالہ میں ملاقات کی تھی جس پر ووٹرز میں غم و غصہ پایا جا رہا تھا، ناراض کارکنوں نے پارٹی چھوڑنے کی اطلاعات پر لیگی ایم پی اے اشرف انصاری کے گھر کا گھیرائو کیا تاہم حالات کشیدہ ہو جانے پر پو لیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پو لیس نے حملہ کرنے کے الزام میں لیگی ایم پی اے توفیق بٹ کے بھائی عثمان بٹ سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے ، دوسری جانب ایم پی اے اشرف انصاری کا کہنا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کا حصہ ہیں افسوس میری پارٹی کے لوگوں نے میرے گھر اور بچوں پر حملہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی میں شمولیت اور وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کی تردید کر چکا ہوں۔ حاجی یونس انصاری نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گارڈز نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی ایک ایم این اے اور اور ایم پی اے کے بھائی نے کارکنوں کے ہمراہ ہمارے گھر کا گھیرائو کیا تھانہ ماڈل ٹائون پو لیس نے حاجی یونس انصاری کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے جس میں درخواست گزار کا الزام تھا کہ وہ اپنے بیٹے علی اصغر ودیگر کے ہمراہ مارکیٹ سے بال کٹوا کر گھر واپس آرہے تھے کہ جناح ہسپتال کے قریب عثمان بٹ ، عامر سہیل، اویس بٹ، شہباز بھٹی،سلمان بٹ سمیت موٹر سائیکلوں پر سوار 30نامعلوم مسلح افراد انکی گاڑی کے آگے لگ گئے جنہوں نے گھر کے قریب گھیرائو کر کے گیٹ کو بلاک کر دیا ملزمان نے میری پارٹی کیخلاف نعرے بازی اور قتل کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں ،جنہیں منع کیا تو انہوں نے مجھے اور میرے ہمرائیوں کو جان سے مار دینے کی خاطر سیدھی فائرنگ کی۔وجہ عناد یہ ہے کہ ن لیگ کے ایم این اے عثمان ابراہیم، ایم پی ایز توفیق بٹ ، نواز چوہان مجھے برکت علی انصاری اور زاہد اسلم کے ذریعہ مختلف حیلوں بہانوں سے پریشرائز کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں یہ سارا وقوعہ عثمان ابراہیم ، توفیق بٹ ،نواز چوہان اور ولید آصف بٹ کے ایما اور مشورہ سے ہوا ہے جبکہ صحافیوں پر ہونیوالی فائرنگ کیخلاف تمام صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئیں اور صحافتی تنظیموں اور پریس کلب کی جانب سے اندراج مقدمہ کیلئے تحریری درخواست بھی دے دی گئی ہے۔ سابق وزیر انجینئر خرم دستگیرخان کے ترجمان نے وفاداری تبدیل کرنے والے سابق مسلم لیگی رہنما یونس انصاری کے سکیورٹی گارڈوں کی طرف سے الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں پر فائرنگ کی سخت مذمت کی۔گوجرانوالہ پولیس سے مطالبہ کیا کہ گرفتار نہتے مسلم لیگی کارکنوں کو فوری رہا کرے۔دوران کوریج میڈیا پر فائرنگ کرنے پر پریس انتظامیہ سمیت دیگر سینئر صحافیوں کا اظہار مزمت ،جلد ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے،پولیس کو باضابطہ درخواست دے دی گئی ،ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاج کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لیگی ایم پی اے اشرف انصاری کے گھر کے باہر احتجاج کی کوریج کے دوران ایم پی اے کے محافظوں کی جانب سے سینئر صحافی رانا انصر،رانا محسن ، سجاد ،شبیراحمد ،ڈاکٹر شہزاد، ارشد خان سمیت دیگر صحافیوں پر فائرنگ کی گئی جس پر صدر پریس کلب حافظ شاہد منیر،جنرل سیکرٹری تنویر احمد بٹ ،سینئر صحافی ڈاکٹر عمر نصیر،محمد عمر بٹ ،رانا محسن ،رانا انصر ،شان بیگ،راجہ حبیب ،غلام فرید،افتخار بٹ ،ارشد خان ،سردار ذیشان سمیت دیگر سینئر صحافیوں نے واقعہ کی بھرپور مزمت کی انہوں نے کہاکہ دوران کوریج میڈیا پر فائرنگ کا معاملہ افسوسناک ہے۔ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی توفیق احمد بٹ نے کہا ہے کہ انتقامی کارروائیوں اور جھوٹے مقدمات سے لیگی کارکن کسی صورت نہیں گھبراتے یونس انصاری سستی شہرت کے حصول کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ یونس انصاری کے گھر کے باہر ہونیوالے واقعہ سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہ ہے یونس انصاری کی طرف سے بے بنیاد الزامات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ مجھ سمیت دیگر ارکان اسمبلی پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں یونس انصاری کے سکیورٹی گارڈوں نے صحافیوں اور کارکنوں پر فائرنگ کی جو کہ قابل مذمت ہے ۔