رانا ثناء اللہ گرفتار، گاڑی سے 15 کلو ہیروثن برآمدد، اینٹی نارکوٹکس فورس
لاہور، اسلام آباد، شیخوپورہ (سٹاف رپورٹر، نیوز رپورٹر، وقائع نگار خصوصی، نامہ نگار، نوائے وقت، ایجنسیاں )اینٹی نارکوٹکس فورس نے موٹر وے سے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کوگرفتار کر لیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد سے لاہور پارٹی اجلاس میں شرکت کے لئے آرہے تھے کہ سکھیکی کے قریب ریجنل ڈائریکٹریٹ اینٹی نارکوٹکس فورس پنجاب کی سپیشل ٹیم نے انکی گاڑی کو روک کر تلاشی لی اور پھر انہیں گرفتار کر لیا۔تاہم رات گئے تک مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا اے این ایف ذرائع کا کہناہے کہ رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں آج عدالت پیش کیا جائے گا ۔ترجمان اے این ایف نے بتایا کہ رانا ثناء اللہ کے ہمراہ ان کے سکیورٹی گارڈ بھی تھے۔ ترجمان اے این ایف لاہور ریاض سومرو کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئیں۔ رانا ثناء اللہ کو آج ریمانڈ کیلئے نارکوٹکس کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ان کیخلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔گرفتاری بہت سے شواہد اور ثبوتوں کی روشنی میں کی گئی۔شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے بعد آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرنے کے لئے پارٹی کا ہنگامی اجلاس آج ( منگل) کے روز لاہور میں طلب کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق پارٹی صدر محمد شہباز شریف نے پارٹی کی اعلی سطح کی قیادت کو فوری لاہور پہنچنے کی ہدایت کی ہے ۔ ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔علاوہ ازیں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر اپنے ویڈیوبیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی بلا جواز اور بغیر کسی ٹھوس الزامات کے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ اس ریاست گردی کی سربراہی سلیکٹڈ وزیر اعظم خود کر رہے ہیں اور اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کے لئے بد ترین اوچھے ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس تماشے کو دیکھ رہی ہے اور یہ اقدام نہ صرف قابل مذت ہے بلکہ عمران خان اور ان کی ٹیم کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ اللہ کے فضل و کرم سے ہمارے اندر مزید جوش و ولولہ آئے گا اور عمران خان صاحب نقصان آپ کا اورآپ کی حکومت ہو گا۔آپ جو غریب کش ، غریب ،مزدو ،کسان ،طالبعلم ،دکاندار ،سرمایہ کار دشمن بجٹ لے کر آئے ہیں اس کو ٹھیک کرنے کی بجائے اور اس پر شرمندگی کی بجائے مخالفین کے خلاف اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر کے ہمیں دبا نہیںسکتے ۔ انشا اللہ اللہ تعالیٰ ہماری آواز میں طاقت پیدا کرے گا اور ہم پوری قوت کے ساتھ آپ کے فسطائی ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ایک جمہوری پسند آدمی ہیںاور انہوں نے میرے ساتھ پنجاب میں دس سال کام کیا ہے ،وہ جمہوریت کے داعی اورجمہوری نظام کو تقویت دینے کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں اور اگر پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان اس کی سزا دینا چاہتے ہیں تو وہ غلط فہمی کا شکار ہیں ۔ میں ہمیشہ کہتا تھاکہ پی ٹی آئی او رنیب آپس میں ملے ہوئے اور اس کے ثبوت سامنے آرہے ہیں ۔میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں مسلم لیگ (ن) بطور اپوزیشن جماعت بالکل یکسو ہے ، پاکستان کی عظمت اور مسائل کے حل کے لئے ہم دن رات کوشاں ہیں لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے اور اس لائقی اورناکامی سے توجہ ہٹانے کے لئے جو کچھ کیا جارہا ہے قوم اس کو اس ہضم نہیں کر سکتی او رمسلم لیگ (ن) بھی اسے ہضم نہیں کرے گی ،عمران خان ہوش کے ناخن لیں اور ان اقدامات سے پرہیز کریں وگرنہ وہ وقت دور نہیں جب قوم آپ سے ایک ایک بات کا حساب لے گی ۔شہباز شریف نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء کی گرفتاری لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔ شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کی گھناؤنی مثال قائم کی گئی، کبھی نیب، کبھی نیب ٹو کا سیاسی مخالفین کی گرفتاری اور دباؤ کے لیے استعمال افسوسناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے این ایف کا سیاسی مخالفین کی گرفتار ی اور دباؤ کے لیے استعمال افسوسناک ہے۔ صدر ن لیگ نے مطالبہ کیا کہ رانا ثناء اللہ کو فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے اور بتایا جائے ان پر کیا الزام ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آگیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب محمد زبیر کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کا موبائل فون بند جا رہا ہے اور ان سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ اس سے زیادہ بے ہودہ صورتحال نہیں ہو سکتی، اے این ایف کا رانا ثناء اللہ سے کیا لینا دینا؟۔ رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو جرات مندانہ مؤقف کی وجہ سے گرفتار کیا گیا، 'جعلی اعظم' چھوٹے ذہن کا مالک ہے۔ رانا ثناء اللہ کے داماد شہریار کا بتانا ہے کہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر دوپہر ڈیڑھ بجے فیصل آباد سے لاہور کے لیے روانہ ہوئے، 2 بجے رانا ثناء اللہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہو سکا۔ شہریار کا مزید بتانا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو موٹر وے سے حراست میں لیا گیا، ہمیں نہیں معلوم کہ انہیں کہاں لیکر گئے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اے این ایف کا رانا ثناء اللہ کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ رانا ثناء اللہ ماضی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سخت ترین ناقد رہے اور موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں مؤثر ترین آواز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی بنیادوں پر گرفتاریاں حکومت کی کمزوری اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔ذرائع نے اے این ایف نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کا میڈیکل ٹیسٹ کیلئے خون کا نمونہ لے لیا گیا ہے ان کا بلڈپریشر نارمل ہے۔ سمندری روڈ فیصل آباد پر رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کیخلاف مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ لیگی کارکنوں نے ٹائر جلائے اور روڈ بلاک کردی اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔ ذرائع کے مطابق رانا ثناء اللہ کو اے این ایف لاہور تھانے میں منتقل کیا گیا ہے۔ اے این ایف کے فورس کمانڈر لاہور ریجن خالد محمود مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ سے خود تفتیش کریں گے۔ جونیئر افسران و اہلکاروں کو رانا ثناء اللہ سے پوچھ گچھ اور بات چیت سے روک دیا گیا۔ علاوہ ازیں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی خبر ملتے ہی لیگی کارکن ان کی رہائشگاہ پر جمع ہو گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کیخلاف مسلم لیگ (ن) اور تمام ذیلی تنظیموں کے زیراہتمام فاروق آباد میں سابق مشیر وزیراعلیٰ ضلعی چیئرمین زکوٰۃ و عشر کمیٹی سید مشتاق حسین شاہ بخاری کی رہائش گاہ احتجاجی مظاہر ہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر چودھری محمد برجیس طاہر ایم این اے نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی، بیروزگاری پر قابو پانے کی بجائے مسلم لیگ ن پر ہی قابو پانا شروع کردیا۔ اس موقع پر سینکڑوں کارکنوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے رانا ثن اللہ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اداروں کا غلط استعمال کررہی ہے۔ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری حکومتی انتقامی کارروائی کا ثبوت ہے۔ مسلم لیگ ن ایسے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے۔ وزیر مملکت سیفران و ارکوٹکس کنٹرول شہریار آفریدی نے کہا ہمارا کسی سے ذاتی عناد نہیں۔ رانا ثناء اللہ ہمارے کولیگ ہیں ہمیں سب کو عزت دینی ہے لیکن قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ سب برابر ہیں۔ رانا ثناء سے متعلق جیسے ہی رپورٹ آئے گی بتائوں گا۔ تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا مسلم لیگ نے گرفتاری کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔ مریم صفدر کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا عمران خان کے اندر سیاسی انتقام کی آگ بھری ہوئی ہے جس پر کرپشن کا الزام ثابت نہ ہو اسے کسی جعلی مقدمے میں پکڑ لیا جاتا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کو سیاست سے جوڑنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے قتل عام کی بھی تفتیش ہونی چاہئے۔اے این ایف کے مطابق رانا ثناء اللہ کی گرفتاری اہم انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی۔ ہائی ویلیو منشیات سمگلرز سے متعلق انویسٹی گیشن سیل نے خفیہ معلومات دیں۔ اے این ایف نے نگرانی کے طویل عمل کے بعد سمگلنگ کا پتہ لگایا۔ پتہ چلا تھا کہ رانا ثناء اللہ ہیروئن کی بڑی مقدار بذریعہ موٹروے لاہور سمگل کریں گے۔ رانا ثناء اللہ کی گاڑی کے خفیہ خانوں میں موجود بیگز سے 15کلو ہیروئن برآمد ہوئی۔ رانا ثناء اللہ ولد شیر محمد کو منشیات رکھنے اور سمگل کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔ برآمد کی گئی 15کلو ہیروئن کی مالیت لاکھوں ڈالرز میں ہے۔ رانا ثناء اللہ کے 5ساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا۔ معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت کا رانا ثناء اللہ کی گرفتاری سے کوئی لینا دینا نہ نئے پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر ہے۔ اے این ایف کو اطلاع تھی کہ گاڑی میں منشیات ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گاڑی کو ناکہ لگا کر روکا تو گاڑی سے ہیروئن نکلی جس کا وزن 15کلو کے قریب تھا۔ مالیت 15 سے 20 کروڑ ہے۔اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے مزید سیاسی رہنمائوں کی گرفتاری کے خدشہ کا اظہار کیا ہے اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے ریکویذیشن تیار کر لی ہے جو ایک دو روز میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی جائے گی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری سے اپوزیشن کو نہیں دبایا جا سکتا حکومت تیزی سے اپنے انجام کی طرف جارہی ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا تنویر حسین نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے حکومت کی بوکھلاہٹ کا اظہار ہے پاکستان مسلم لیگ(ن) ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مزید مضبوط ہو گی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے اپنے معاونین کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم پیغامات بھجوائے ہیں جس میں اپوزیشن کا جلد اجلاس بلانے کے بارے میں مشاورت کی گئی ہے۔