• news

پاکستانی اوپنرز کی ناقص کارکردگی ٹیم انتظامیہ کیلئے دردسر بن گئی

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)ورلڈکپ 2019 میں پاکستانی اوپنرز امام الحق اور فخرزمان کی جوڑی بری طرح ناکام رہی اور دونوں نوجوان اوپنرز اب تک ایونٹ کی 7، 7 اننگز میں صرف ایک ایک نصف سنچری بناسکے ہیں۔ورلڈکپ میں جہاں صف اول کی ٹیموں کو ان کے اوپنرز بہترین آغاز فراہم کر رہے ہیں وہیںپاکستان کے اوپنرز کی کارکردگی بھی اب تک ایونٹ میں مایوس کن رہی ہے۔خصوصاً فخر زمان کی کارکردگی ٹیم منیجمنٹ کے لیے لمحہ فکریہ بن گئی ہے امام الحق 2019 ورلڈکپ میں اب تک کھیلے گئے 7 میچز میں صرف ایک نصف سینچری کی مددسے 205 رنز ہی بناسکے اور اہم مواقعوں پر کریز پر سیٹ ہونے کے بعد وکٹ گنواتے رہے۔بھارت کے خلاف میچ میں پارٹ ٹائم باؤلر وجے شنکر کی پہلی گیند پر امام کی اننگز تمام ہوئی تو افغانستان کے خلاف میچ میں بھی امام انتہائی غیر ذمے دارانہ انداز سے اسٹمپ آؤٹ ہوئے۔دوسری جانب فخر زمان ایونٹ کی 7 اننگز میں ایک نصف سنچری کی مدد سے 173رنز بنانے میں کامیاب رہے۔امام الحق کی طرح فخرزمان بھی کسی بھی میچ میں فتح گر اننگز نہ کھیل سکے اور افغانستان کے خلاف میچ میں بھی صفر پر پویلین لوٹ گئے۔محمد حفیظ ماضی میں کئی میچز میں بطور اوپنر کھیل چکے ہیں قومی ٹیم کے پاس آپشن مزید محدود ہوچکے ہیں۔پاکستان کے پاس ایسی صورت میں واحد آپشن یہی بچتا ہے کہ کپتان سرفراز احمد گزشتہ ورلڈکپ کی طرح ایک مرتبہ پھر اوپننگ کی ذمے داری سنبھالیں۔ورلڈ کپ 2015 میں سرفراز احمد کو محض تین میچ کھیلنے کا موقع ملا تھا لیکن انہوں نے ان میں سے دو میچوں میں بطور اوپنر فتح گر اننگز کھیلیں تھیں جس میں ایک سنچری بھی شامل تھی اور دونوں میچوں میں مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن