• news

عوام اسٹیبلشمنٹ سے بھی ناراض، نئے انتخابات واحد حل ہے، فضل الرحمان

اسلام آباد (صباح نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ بظاہر جمہوری حکومت ہونے کے باوجود ملک میں عدم استحکام پر اسٹیبلشمنٹ اپنے آپ کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتی۔ عوام اسٹیبلشمنٹ سے بھی ناراض ہے، ایسے حالات میں غیر جانبدار انتخابات ہی واحد حل ہیں عوام کسی اور قوت کو نجات دہندہ تصور نہیں کرے گی، ملک میں مارشل لا نہیں لگ سکتا۔گز شتہ روز امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب بھی مارشل لا نافذ ہوا تو عام طور پر فوج نجات دہندہ کے طور پر سامنے آتی ہے لیکن موجودہ حالات میں حکومت کے ساتھ ساتھ عوام اسٹیبلشمنٹ سے بھی ناراض ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آئین کے مطابق ملکی نظام کا اختیار سولین قیادت کے ہاتھ میں ہونا چاہیئے اور اس میں مداخلت کر کے کوئی یہ اختیار لیتا ہے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ فوج کی رائے کا احترام ہے لیکن اختیار اگر سیاست دان کا ہے تو اس کے پاس ہونا چاہیئے۔ اگر سولین اور دفاعی ادارے مل کر کام کریں گے تو باہمی اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ مولانا کا کہنا تھا کہ وہ اداروں کے مابین اس اعتماد کو بحال کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اپوزیشن رہنماؤں پر کرپشن کے مقدمات اور گرفتاریوں سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ گرفتاریوں سے تحریکیں ختم نہیں ہوتیں بلکہ انہیں جلا ملتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کا ڈرامہ رچایا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن