تربیلا جھیل کشتی الٹنے سے 2 بچوں سمیت 4 جاںبحق، 50 سوار تھے، 13 کو بچا لیا
ہری پور، اسلام آباد (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ+ سٹاف رپورٹر) ہری پور کے قریب تربیلا جھیل میں طغیانی کے باعث کشتی الٹ گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جھیل سے 4 نعشیں نکال لی گئیں جبکہ 13 افراد کو بچا لیا گیا۔ ڈوبنے والی کشتی میں 50 افراد سوار تھے۔ ڈی آئی جی ہزارہ نے کہا کہ اندھیرے کے باعث ریسکیو آپریشن صبح تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن میں پاک فوج کے جوانوں سمیت نوشہرہ‘ ہری پور اور پشاور کی ریسکیو ٹیموں کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔ مسافروں کو بچانے اور امدادی کاموں کیلئے ایس ایس جی کے گہرے پانی میں غوطہ خوری کے ماہر چوبیس کمانڈوز بھجوائے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہری پور کی انتظامیہ نے فوج کی مدد کی استدعا کی تھی۔ تربیلا جیل میں مسافروں سے بھری کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ڈوب کر جاںبحق ہو گئے۔ کشتی میں مویشی اور دیگر سامان بھی موجود تھا۔ پندرہ افراد نے تیر کر اپنی جان بچا لی جبکہ باقی مسافر ڈوب گئے جن میں بچے بوڑھے اور خواتین شامل تھیں اب تک چار افراد کی نعشیں نکالی گئی ہیں جن میں دو خواتین اور دوبچے شامل ہیں۔ کشتی کالا ڈھاکہ ضلع توغر سے آر رہی تھی اور تھانہ نارہ امازئی کی حدود میں برگ کے مقام پر جھیل میں بنے بھنور میں پھنس کر الٹ گئی واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ادارے فوری طور پر پہنچے اور مقامی افراد کی مدد سے امدادی کارروائیاں کیں ضلعی انتظامیہ نے ہری پور میں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے ۔ڈپٹی کمشنر آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مسافروں میں سے زیادہ تر کا تعلق ضلع طورغر سے تھا کشتی کالا ڈھاکہ سے ہری پور پڈھانہ کی طرف آرہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی غازی ایئر بیس اور تربیلہ ڈیم پراجیکٹ سے بھی مدد طلب کی گئی آرمی کے تیراک ہیلی کاپٹر کے ذریعے موقع پر پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن شرو ع کردیا۔ دو عورتوں، ایک بچے اور دس مردوں کو زندہ نکال لیا گیا۔ باقی لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے آپریشن میں پانی کے تیز بہائو کی وجہ سے دشواری کا سامنا رہا۔ تمام محکموں کو ہائی الرٹ جاری کردیاگیا ہے لواحقین معلوما ت فراہمی کے لیے ضلعی کنٹرول روم کے نمبر 0995-613389 اور ٹرامہ سنٹر ہری پورکے انفارمیشن ڈیسک کے نمبر 0995615617پر رابطہ کرسکتے ہیں ادھر اعام اطلاعا ت کے مطابق کشتی میں ساٹھ اور ایک دوسری اطلاع کے مطابق سو سے زائد مرد خواتین اور بچوں کے ساتھ ساتھ قربانی کے لیے بکرے جبکہ آج جمعرات کو ہونے والی منڈی پر فروخت کے لیے جانور بھی سوار تھے اور حادثہ اوور لوڈنگ کی وجہ سے پیش آیا۔