• news

سی پیک کو قرضوں کا جال قرار دینا زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا: ترجمان پراجیکٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان سی پیک نے مغربی میڈیا میں سی پیک کے بارے میں چھپنے والی رپورٹ کی وضاحت کرتے کہا ہے کہ مغربی میڈیا کی رپورٹ میں اعدادوشمار کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو اگلا سری لنکا بنانے سے چین کو نہیں روکے گا۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، سی پیک فنانسگ نجی سرمایہ کاری، گرانٹس اور گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ قرضوں پر مشتمل ہے، اب تک سی پیک کے 28 ارب ڈالر کے 22 منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے۔ منصوبوں میں سے 22 ارب ڈالر کے نجی شعبے کے توانائی منصوبے شامل ہیں۔ حکومت پاکستان کی قرضے کی ذمہ داری صرف 5 ارب 80 کروڑ ڈالر ہے۔ سی پیک توانائی منصوبے آئی پی پیز طرز پر ہیں جو نجی کمپنیاں سرکاری ہیں ان توانائی منصوبوں کیلئے قرض کی ذمے داری حکومت کی نہیں متعلقہ سرمایہ کاروں کی ہے۔ گوادر پورٹ زیادہ تر گرانٹ اور سود سے پاک قرضوں سے تعمیر ہوگی۔ سی پیک پاکستان کی معیشت کیلئے محرک کا کردار ادا کررہا ہے۔ سی پیک کو قرضوں کا جال قرار دینے کا جھوٹا بیانیہ زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ای پیپر-دی نیشن