’’نوازشریف کیخلاف دبائو پر فیصلہ کرایا گیا‘‘ مریم نواز جج کی مبینہ ویڈیو لے آئیں
لاہور(نیوزرپورٹر)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف پر الزامات لگے لیکن کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے۔ جج صاحب نے فیصلے کے بعد اپنے ایک دوست (ناصر) کو بتایا کہ میں بہت پریشان ہوں کہ مجھے رات کو نیند نہیں آتی میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کیساتھ ظلم کیا۔ اس الزام میں نہ الزام ہے نہ کوئی ثبوت ہے۔ فیصلہ دینے والے نے کہا کہ فیصلہ کیا نہیں بلکہ دبائو پرکرایا گیا ہے۔ آج کے بعد اب مجھے بھی خطرہ ہے۔میاں شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، احسن اقبال کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ ویڈیو صحافیوں کو دے دی ہے اب آپ ہی فیصلہ کر سکتے ہیں سچ کیا ہے یا جھوٹ کیا ہے۔ میرے پاس اس سے بھی بڑے ثبوت ہیں،جن میں لوگوں کے نام ہیں کوئی شرارت نہ کی جائے، میری کسی ادارے کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے اور نہ ہی ان کیساتھ لڑنا چاہتی ہوں۔ نواز شریف کے خلاف کیس میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا۔ میں چاہتی ہوں انہیں با عزت طور پر بری کیا جائے۔مریم نواز نے سابق وزیراعظم میاں ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کو نا انصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کو مصر کے محمد مرسی نہیں بننے دوں گی۔ میں اپنے والد کو دوسرا ذوالفقار علی بھٹو نہیں بننے دوں گی۔ مجھے بھی خطرہ ہے لیکن میں اپنے والد کی خاطر پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں جو ہوتا آ رہا ہے اسے روکوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان کی اوقات کیا ہے اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی آپ کا فون نہیں اٹھا رہے، نواز شریف کیخلاف فتوے لگانے والے کہاں ہیں، نواز شریف باہر آئے تو عوام کا سیلاب آئے گا۔ آپ کو لگ پتہ جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میرے والد سب جانتے ہیں ان کے ساتھ کس نے سازش کی۔ مسلم لیگ ن کے دور میں معیشت بہت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، سلیکٹڈ لوگوں نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ آپ کس طرح اقتدار میں آئے سب جانتے ہیں، کن لوگوں نے بساط بچھائی سب جانتے ہیں، نواز شریف کے سپاہی شہباز شریف نے ملکی ترقی کے لیے دن رات ایک کیے، ڈینگی آیا تو انہوں نے صحیح معنوں میں خادم اعلیٰ بن کے دکھایا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ جس وزیراعظم کو ظلم کی بھینٹ چڑھایا گیا ان کا مقدمہ آخر تک لڑوں گی۔ کب تک عوامی نمائندے جلا وطن ہونگے اور کب تک جھوٹے مقدمات میں تین بار وزیراعظم رہنے والے کو جیل میں ڈالیں گے۔ کرپشن پر قانون کو فیصلہ کرنے دیں کہ کون غلط ہے، من پسند فیصلوں کو قانون کا نام نہیں دیا جاتا۔ کیا انصاف یہ ہے کہ جج کی بد اعمالیوں کی سزا کوئی اور بھگتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو ٹرائل کورٹ نے سزا دی انہیں انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ سزا دینے کا پورا عمل بد نیتی پر مشتمل ہے۔ نیب کا کوئی افسر سعودی عرب میں جائیداد کی حقیقت جاننے کے لیے نہیں گیا۔ نواز شریف پر الزامات لگے لیکن کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے۔ سب جانتے ہیں پاناما سے سفر شروع ہوا، تین دفعہ کا وزیراعظم 70 سال کی عمرمیں قید ہے اور کوٹ لکھپت جیل میں پابند سلاسل ہیں۔ ہم نے عدالت میں 40 سال پرانے ثبوت دیئے۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ ٹھوس اور ناقابل تردید ثبوت ہیں، میرے والد سرخرو ہونگے۔ سب جانتے ہیں یہ احتساب نہیں انتقام ہے۔ منی لانڈرنگ کے بھی شرمناک الزامات لگے جن میں کوئی حقیقت نہیں۔ اس ویڈیو کے بعد سب کو پتہ چل گیا ہو گا کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں کتنی حقیقت ہے۔مریم نواز کا چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ویڈیو کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ اللہ اور اس کے بندے کے درمیان ہے میں اس پر کوئی رائے نہیں دینا چاہتی عوام بہتر جانتی ہے سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے۔اس سے قبل مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے مقتدر ادارے اور عدالت عظمیٰ میاں نواز شریف کو انصاف دیں گے۔ تین بارکے وزیراعظم کوجیل میں ڈال رکھا ہے۔ نوازشریف صیح معنوں میں سی پیک کے موجد ہیں۔ سابق وزیراعظم نے پاکستان کوایٹمی قوت بنایا۔ انہیں ٹرائل کورٹ نے سزا دی۔ سزا کے حوالے سے بدترین ناانصافی ہوئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ سزا دینے والا خود بول اٹھا نوازشریف کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہوئی۔ آج عوام کو دکھا دیا دیواروں کے پیچھے کیا ہوتا ہے۔ نوازشریف کیخلاف مفروضوں پر مبنی فیصلے سنائے گئے ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ نوازشریف کیخلاف فیصلے دینے والے جج کو بلیک میل کیا گیا تھا فیصلے مقدمے شروع ہونے سے پہلے ہی کئے جا چکے تھے۔ دنیا نے دیکھ لیا امپائر کے ساتھ مل کر کون کھیلتا ہے، بیساکھی کھینچ لی جائے تو حکمران ایک منٹ کیلئے بھی کھڑے نہیں رہ سکتے۔ عمران خان کو عوام سلیکٹڈ وزیراعظم کے طور پر یاد رکھے گی۔ آپ سلیکٹڈ ہیں اور سلیکٹڈ ہی رہیں گے۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مریم نواز نے آڈیو اور ویڈیو ٹیپ پیش کر کے عوام کے سامنے ایک مقدمہ رکھا ہے۔ تین بار کے وزیراعظم کو انصاف نہیں ملتا تو عام آدمی کے انصاف کی بات کون کرے گا۔ چیف جسٹس پاکستان کو آڈیو‘ ویڈیو ٹیپ کا ازخود نوٹس لینا چاہئے۔ اس آڈیو‘ ویڈیو کی جہاں سے چاہیں فرانزک کرا لیں آڈیو‘ ویڈیو مصدقہ ہے یہ تو ایک ویڈیو پیش کی گئی وقت آنے پر مزید ویڈیو بھی پیش کریں گے ہم انتظار کریں گے اور قانونی عمل کو فالو کریں گے۔ انصاف کیلئے جہاں بھی ثبوت دینا پڑا دیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ جج صاحب کو ذاتی زندگی کی ویڈیو دکھائی گئی جج نے کہا کہ ان کے پاس خودکشی کا آپشن بچا تھا ۔