جج ویڈیو تنازعہ: پیپلزپارٹی نے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو تنازعہ پر سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی نیئر بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عدلیہ کی ساکھ پر سوالات افسوسناک ہیں، سپریم کورٹ احتساب عدالت کے جج کی ویڈیو لیک ہونے پر کھلی سماعت کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ماضی کے حقائق سامنے لانے کا مطالبہ کرتی ہے اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کی روح کئی دہائیوں سے انصاف کی منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) نسیم حسین شاہ کا اعتراف ریکارڈ پر موجود ہے اور جسٹس (ر) عبدالقیوم کی گفتگو افشا ہوچکی ہے جب کہ نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال یک طرفہ احتساب سے متنازعہ ہوچکے ہیں۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر بخاری کا مزید کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کا تصور یقینی بنانے کے لیے سپریم کورٹ اپنا کردار ادا کرے۔ پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے جج کے حوالے سے مریم نواز کا انکشاف چشم کشا ہے، نیب کے بعد احتساب عدالتوں کی ساکھ سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم عمران خان حوصلہ کریں ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔ مریم نواز کو عوامی جلسہ کرنے سے روکنا سیاسی آزادیوں کو سلب کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی طاقت کے ذریعے آواز دبانا ایک شرمناک عمل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں۔ ادھر سکھر بیراج پر محکمہ آبپاشی کی بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مریم نواز کی پریس کانفرنس اور اس میں دکھائی گئی ویڈیو پر بات کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ کا معاملہ ہے اور عدلیہ ہی اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے گی کیونکہ اس کی ساکھ پر کئی سوالیہ نشان اٹھتے ہیں۔