نواز شریف کو گھر کا کھانا نہ ملا تو بھوک ہڑتال کردوں گی: مریم
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے والد کو جیل میں گھر کے پکے کھانے کی اجازت نہ دینے پر 'بھوک ہڑتال' کی دھمکی دے دی۔ ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ 'جعلی حکومت نے نواز شریف کے گھر کے کھانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ 'میاں صاحب نے جیل کا کھانا کھانے سے انکار کر دیا ہے، اگر حکومت نے 24 گھنٹے میں یہ پابندی واپس نہ لی تو میں عدالت سے رجوع کروں گی۔ 'عدالت سے بھی مدد نہ ملی تو میں کوٹ لکھپت جیل کے باہر جا کر بیٹھوں گی، بھوک ہڑتال بھی کرنا پڑی تو کروں گی کیونکہ ان ظالموں پر مجھے بھروسہ نہیں ہے، یہ میاں صاحب کے کھانے میں کچھ بھی ملا سکتے ہیں، اس بات کو دھمکی نا سمجھا جائے کیونکہ میں یہ کر گزروں گی۔ 'مریم نواز نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس دو تین آڈیوز اور ہیں، بے گناہ کو سزا دینے کا بوجھ بہت بڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ویڈیو کی فرانزک کرا لی ہے جس سے انہیں پتہ چل گیا کہ اصلی ہے۔ ویڈیو سچ ثابت ہوچکی ہے۔ قانونی مشاورت جاری ہے، معاملہ سپریم کورٹ یا کسی بھی فورم پر ہوا تو لے کر جائوں گی۔ ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ، ہر بار فیصلہ نئی سزا کی صورت میں سامنے آیا۔ جج نے دوبار مسیج دیئے کہ دو بار عمرے کیلئے گئے۔ ترجمان پنجاب حکومت شہباز گل نے کہا ہے کہ بیگم صفدر فریب دہی پر عدالت سے سزا یافتہ ہیں، جھوٹ ان کی عادت ہے، حکومت بھوک ہڑتالوں اور دھرنوں کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتی، دل کے مریض کو روزانہ مضر صحت گوشت اور انڈے کھلائے جارہے تھے۔ جیل مینول میں گھر سے کھانا منگوانے کی اجازت نہیں۔ حکومت نے نوازشریف کو صحت افزاء غذا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوازشریف کو صحت افزاء کھانا دینے کیلئے ماہرین کا بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ بیگم صفدر نوازشریف کی صحت پر پراپیگنڈا کے ذریعے سیاست چمکانا چاہتی ہیں۔ مریم صفدر شوق سے عدالت جائیں خلاف قانون کچھ نہیں ہوسکتا۔ نوازشریف پاکستان میں واحد شخص ہیں جن کیلئے 21 کارڈیالوجسٹ ڈیوٹی پر مامور ہیں۔