• news

سیلز ٹیکس میں اضافے کیخلاف کئی شہروں میں تاجروں کی ہڑتال، 13 جولائی سے ملک گیر شٹرڈاؤن کا اعلان

لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد (کامرس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بجٹ میں سیلز ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کا احتجاج اور ہڑتال پیر کو بھی جاری رہی۔ جبکہ انجمن تاجران نے 13 جولائی سے ملک گیر شٹر ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔ فیصل آباد غلہ منڈی، چوک گھنٹہ گھر کے آٹھ بازار اور کپڑے کے بازار بند تھے۔17 فیصد ٹیکس نفاذ کے خلاف قبائلی اضلاع میں بھی تاجروں نے ہڑتال کی۔ قبائلی اضلاع میں 35 سٹیل ملز بند رہیں۔ صدر آل فاٹا سٹیل ملز نے ٹیکس واپس نہ لینے کی صورت میں صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ مردان میں ماربل انڈسٹری کے مالکان اور مزدور بھی سیلز ٹیکس میں اضافے کے خلاف سراپا احتجاج رہے ، ماربل انڈسٹری مالکان اور مزدوروں نے انڈسٹریل اسٹیٹ سے کمشنر آفس تک ریلی نکالی۔ گوجرانوالہ میں کلاتھ مارکیٹ ، سید نگری بازار ، اردو بازار، ٹھاکر سنگھ گیٹ ، صرافہ بازار، ریل بازار جناح بازار سمیت دیگر متعدد بازاروں اور مارکیٹوں میں تاجروں نے مکمل ہڑتال کی جبکہ انجمن تاجران کے دیگر دھڑوں نے ہڑتال کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی مارکیٹیں اور بازار کھلے رکھے، صدر انجمن تاجران خواجہ انوار احمد شیخ نے کہا کہ تاجر برادری پر بے جا ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر جیتے جی مار دیا گیا ہے۔ مرکزی صدر انجمن تاجران فضل الرحمن کھرانہ نے کہا 11 جولائی کو حکومتی نمائندوں اور ایف بی آر حکام کے درمیان مذاکرات ہونے طے پائے ہیں اگر ہمارے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو آل پاکستان انجمن تاجران کی مشاورت سے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کریں گے۔ ہڑتال کی وجہ سے مزدور طبقے کو مشکلات کا سامنا رہا۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن ( اپٹما ) نے سوئی گیس کے بل نہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے اورکہا ہے کہ ایس این جی پی ایل حکومت کی پالیسیوں کے بالکل مخالف کام کررہی ہے، ہمیں مکمل آر ایل این جی ریٹس پر بل جاری کئے جارہے ہیں، سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کے خلاف عدالت جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی چیئرمین سید علی احسان اور عادل بشیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گیس و بجلی کی قیمتوں کو برابری کی سطح پر لانے کیلئے گیس کی قیمتوں کو کم گیا گیا لیکن نوٹیفکیشن موخر ہوا جس سے ٹیکسٹائل ملوں کو بھاری نقصان ہوا۔ ہم احتجاج پر جائیں یا نہ جائیں انڈسٹری ویسے ہی بند ہو جائے گی۔ گزشتہ کئی سالوں سے ٹیکسٹائل کی صنعت مشکلات کا شکار ہے۔ موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو سہارا دینا ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ پانچ زیرو سیکٹرز کیلئے گیس کی قیمت مقرر کردے تاکہ ہر ماہ کی جھنجھٹ سے باہر نکلا جاسکے۔ سات دنوں سے کوئی برآمدی آرڈرز نہیں ملے زیرو ریٹنگ کے خاتمے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ آل پاکستان ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن نے حکومتی معاشی ٹیم کو ملکی انڈسٹری کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے آج سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ملک بھر سے ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن کے نمائندے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مرکزی دفتر کے سامنے ماربل انڈسٹری پر 17فیصد ظالمانہ سیلز ٹیکس کے خلاف احتجاج کرینگے۔ میاں گلزار احمد نے کہا کہ ماربل انڈسٹری پر سترہ فیصد ظالمانہ ٹیکس لاگو کرنے کے خلاف پہلے مرحلے میں خیبر پختونخوا میں یکم جولائی سے مکمل ہڑتال شروع کی گئی اور آج تک جاری ہے اس دوران ماربل انڈسٹری سے وابستہ لوگوں نے بڑے عزم و ہمت کے ساتھ ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک گیر ہڑتال کیلئے ہر شہر میں جا کر ماربل ایسوسی ایشن سے وابستہ لوگوں کی رائے لی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا کہ حکومتی ظالمانہ اقدام کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی جائیگی اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک گیر ہڑتال ابتدائی مرحلے میں پانچ دن کیلئے کی جائیگی اور اس دوران روزانہ کی بنیاد پر ایف بی آر کے مرکزی دفتر کے سامنے احتجاج بھی کیا جائیگا اگر اس دوران حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو ہڑتال غیر معینہ مدت کیلئے جاری رکھی جائیگی جس کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکس پہلے بھی دیتے تھے اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے اس موقع پر ملک بھر سے آل پاکستان ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور زون کے نمائندگان جن میں شاکر اللہ، شیخ افتخار، ارشد خان فرخ منیر، سجاد رفیق، سجاد خان، میاں فضیلت شاہ، حاجی عبد الرحمن، حاجی عبد المالک، حاجی عباد، چوہدری شہزاد، شفقت حسین، اقبال قادری، حافظ ابراہیم، زبیر بھٹی، شعیب حامد، محمد عثمان، سہیل خان بابر سمیت دیگر مقررین نے خطا ب کیا۔

گوجرانوالہ (فرحان میر سے )چیئرمین جی ڈی اے شیخ عامررحمان اور صدر جی سی سی آئی حاجی عاصم انیس کی کوششوں سے پاورلومز ایسوسی ایشن سمیت تاجر تنظیموں نے آج ہونے والی ہڑتال موخر کر دی۔گیارہ روز بعد آج پاور لومز فیکٹریوں میں دوبارہ کام ہوگا،کلاتھ مارکیٹ بورڈ، جناح کلاتھ ،خاکوانی مارکیٹ،بینک سکوائر، آفتاب اسٹیل مارکیٹ،جی ٹی روڈ ،گوندلانوالہ و راجکوٹ اسٹیل مارکیٹوں میں دوکانیں بھی آج کھلیں گی۔اِس بات کا باضابطہ اعلان پاور لومز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف محمد انور اسلم،صدر رانا محمد افضل،سینئر نائب صدر چیمبر شیخ آصف حسین مظفر ،صدرکلاتھ مارکیٹ بورڈ خواجہ انوار شیخ،جنرل سیکرٹری شیخ محمد نعیم، شیخ محمد نصیر ،چیئرمین آل پاکستان سٹین لیس اسٹیل امپورٹرز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن شیخ غلام حسین جج ،وائس چیئرمین سلمان قادر پھلروان ،فیاض بھٹی، شیخ محمد شاہد، انجمن بینک سکوائر مارکیٹ کے صدر میاں فضل الرحمن نے چیمبر کے اقبال ہال میں مشترکہ اجلاس میں کیا۔فیصلہ ہوا کہ تاجروں کی جلد چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سے ملاقات کرائی جائے گی جس میں یہ اپنے مطالبات پیش کریں گے۔دونوں اطراف سے اتفاق پایا گیا کہ مذاکرات ہی مسئلہ سے نمٹنے کا بہترین طریقہ ہے۔ شیخ عامر رحمان نے واضح کیا کہ حکومت کے تمام اقدامات بزنس فرینڈلی اور معیشت کے استحکام کے لئے ہیں،صدر کلاتھ مارکیٹ و سینئیر نائب صدر مرکزی انجمن تاجران خواجہ انوار احمد نے کہا کہ چیئرمین جی ڈی اے عامر رحمان اور صدر چیمبر کے ہمیں یقین دلایا ہے کہ آپکے تمام مطالبے تسلیم کئیے جائیں گے۔صدر سلک ریان ملز ایسوسی ایشن ،شیخ نعیم، قمر دلبر انصاری، نوید رانجھا ،حاجی مصطفی ،شیخ وحید احمد، ندیم ایس ایس والے ،چوہدری سیف اللہ، حافظ ایوب، چوہدری عبدالرحمن اور دیگر راہنماؤں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ چیمبر آف کامرس کی طرف سے ہڑتال ختم کرنے کے بیان کی تردید کرتے ہیں اور مطالبات پورے ہونے تک غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال جاری رہے گی۔

ای پیپر-دی نیشن