تاجروں کی آج ہڑتال، دو گرپوں نے کاروبار کھلا رکھنے کا اعلان کردیا
لاہور+گوجرانوالہ (کامرس رپورٹر+نمائندہ خصوصی) تاجر تنظیموں آل پاکستان انجمن تاجران (اشرف بھٹی گروپ اور نعیم میر گروپ)، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان اور پاکستان ٹریڈرز الائنس نے 13جولائی آج ملک بھر میں شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک بھر کے تاجر بجٹ کے متنازعہ امور کے خلاف ہفتہ کو تاریخ ساز ملک گیر ہڑتال کریں گے جبکہ آل پاکستان انجمن تاجران (خالد پرویز گروپ) اور حکومت سے مذاکرات کرنے والے ٹریڈر الائنس نے کاروبار کھلا رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ کسی کو بھی زبردستی کاروبار بند کرانے کی اجازت نہیں دیں گے اور کاروبار کرنے والوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ آل پاکستان انجمن تاجران، مرکزی تنظیم تاجران اور پاکستان ٹریڈرز الائنس کے عہدے داروں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری معیشت کے تحفظ کی خاطر بے مثال اتحاد اور یکجہتی کا ثبوت دیتے ہوئے حکومتی معاشی پالیسیوں، ہوشربا ٹیکسوں اور ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف ریفرنڈم کرے گی۔ حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو اگلے مرحلے میں غیرمعینہ مدت تک کیلئے شٹر بند کردینگے۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے پاکستان ٹریڈرز الائنس کے صدر میاں محمد علی، آل پاکستان انجمن تاجران کے سرپرست اعلی ظہیر اے بابر، صدر اشرف بھٹی، جنرل سیکرٹری محبوب سرکی اور لاہور کی سینکڑوں مارکیٹوں کے نمائندگان کے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلچر کے فروغ کیلئے حکومت فکس ٹیکس سسٹم متعارف کروائے تاکہ رشوت ستانی کی حوصلہ شکنی اور سرکاری خزانے میں براہ راست ٹیکس جمع کروایا جاسکے۔ حکومتی ضد اور ہٹ دھرمی نے ملک کا معاشی، تجارتی اور کاروباری مستقبل دائو پر لگادیا ہے، حکمران بھول رہے ہیں کہ اقتدار کا تخت تاجروں اور عوام نے اپنے کاندھوں پر اٹھا رکھا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری سے ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان آگیا، جس نے صنعت، زراعت، کاروبار غرض ہر شے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس موقع پر میاں محمد ادریس، نعیم بادشاہ، چوہدری محمود عالم جٹ، شہزاد اقبال، میاں سلیم، حافظ عطاء الرحمن جٹ، ملک ناظم، شیخ ارشد، میاں ندیم، زبیر انصاری، ارشد بھٹی، خواجہ ندیم سمیت لاہور کی متعدد مارکیٹوں کے تاجر رہنما موجود تھے۔ علاوہ ازیںآل پاکستان ماربل اینڈ گرے نائیٹ انڈسٹری ایسوسی ایشن آف پاکستان کی کال پر جمعہ کو ماربل مارکیٹ شاہ جمال چوک اچھرہ میں ٹیکسوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے گندم کی مصنوعات اور چوکر پر 17فیصد تک سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کے خلاف 17جولائی سے تین روزہ ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان فلور ملز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عاصم رضا احمد، مرکزی چیئرمین محمد نعیم بٹ اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایسن کے چاروں صوبائی چیئرمینوں سمیت دیگر عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس کیا۔ انہوں نے کہاکہ 17فیصد سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کا براہ راست اثر آٹے کی قیمتوں پر پڑے گا اور 20کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں مجموعی طورپر 170روپے کا اضافہ ہوگا۔ فنانس ایکٹ 2019ء میں گندم اور چوکر پر سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔ سیلز ٹیکس ایکٹ کے شیڈول 6سے انتہائی ہوشیاری سے گندم کی مصنوعات کو نکال دیا گیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کہہ رہے ہیں کہ آٹا، میدہ، فائن پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں تو ہمیں تحریری طورپر آگاہ کریں۔ دنیا بھر میں کھانے پینے کی اشیاء پر سیلز ٹیکس عائد نہیں، سیلز ٹیکس عائد ہونے سے 84کلو میدے اور فائن کی بوری کی قیمت 750بڑھ جائے گی جبکہ آٹے کی 80کلو بوری کی قیمت میں 550روپے اضافہ ہوگا۔ اگر حکومت نے سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے تو قیمتوں میں اضافے کو عوام پر منتقل کیا جائے گا۔ اس موقع پر فلور ملز ایسوسی ایشن کے ممبرز و عہدیداروں نے نعرے بازی بھی کی۔