حاصل بزنجو کون ہیں
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) اپوزیشن جماعتوں کی طرف چیئرمین سینٹ کے نامزد کئے گئے امیدوار نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نامور قوم پرست رہنما غوث بخش بزنجو کے صاحبزادے ہیں۔ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں گورنر بلوچستان رہ چکے ہیں۔ قوم پرست لیڈر کی حیثیت سے بلوچستان کی ساحلی پٹی میں مقبول ترین لیڈر تصور کئے جاتے ہیں۔ ان کا خاندان پچھلی سات دہائیوں سے بلوچستان کی سیاست میں سرگرم عمل ہے۔ وہ ان بلوچ قوم پرستوں کے لیڈر تصور کئے جاتے ہیں جو پاکستان کی فیڈریشن پر یقین رکھتے ہیں۔ غوث بخش کا شمار 1973ء کا آئین بنانے والوں میں ہوتا ہے۔ نیشنل پارٹی پچھلی تین دہائیوں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اتحادی ہے۔ سینیٹر حاصل خان بزنجو اس وقت سینٹ کی بزنس ایڈوائزی کمیٹی، قانون اور انصاف، آبی ذرائع، خزانہ، مجوزہ قانون سازی اور ایوی ایشن کی کمیٹیوں کے رکن بھی ہیں۔ سینیٹر میر حاصل بزنجو فروری 1958 میں ضلع خضدار کی تحصیل نال میں بلوچستان کے سابق گورنر میر غوث بخش بزنجو کے گھر پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم خضدار اور کوئٹہ سے حاصل کی۔ 1979 میں گورنمنٹ کالج کوئٹہ سے انٹر کیا جبکہ جامعہ کراچی سے آنرز کرنے کے بعد فلسفے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ میرحاصل بزنجو نے 1970 کی دہائی میں بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کیا۔ 1972 میں بلوچستان سٹودنٹ آرگنائزیشن (بی ایس او) نال زون کے صدر اور بعد میں تنظیم کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئے۔ 1987میں بی ایس او اور بی ایس او عوامی کے اتحاد کے خلاف تنظیم سے علیحدگی اختیار کی۔ میرحاصل بزنجو جامعہ کراچی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف تشکیل دیے جانے والے قوم پرست اور ترقی پسند طلبا کے اتحاد یونائٹڈ سٹوڈنٹس موومنٹ کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔1985 تحریک بحالی جمہوریت (ایم آر ڈی) میں متحرک رہے۔ 1988میں بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔