سی پیک گیم چینجر ثابت ہو گا: عمران، چینی کمپنیاں 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری 50 ہزار نوکریاں دینگی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت بورڈ آف انویسٹمنٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، چئیرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ زبیر گیلانی، ڈاکٹر سلمان شاہ، ڈاکٹر شمشاد اختر، احمر بلال صوفی و دیگر شریک ہوئے، مختلف شعبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ، کاروبار کی راہ میں درپیش رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرنے، اسپیشل اکنامک زونز کے قیام، صنعت و حرفت سے وابستہ افراد کو سہولیات بہم پہنچانے اور وفاقی و صوبائی سطح پر کاروباری برادری کے لئے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بورڈ آف انویسٹمنٹ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات اور اس ضمن میں مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا ، چئیرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کی جانب سے سرمایہ کاری کے حوالے سے مرتب کی جانے والی نئی اسٹرٹیجی برائے 2020-2024کا پہلاتجویز کردہ مسودہ بھی وزیر اعظم کو پیش کیا گیا۔ بورڈ اراکین کی تجاویز کے مطابق مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیا پاکستان ہاوسنگ پروگرام پر پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، دریں اثناء وزیراعظم نے جمعہ کو چینی بزس کمیونٹی کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اور چین کی عوام گہری دوستی کے مضبوط بندھن میں بندھے ہیں، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، چینی قیادت کے وژن اور تدبر خصوصا امن و ترقی، گورننس اور عوام کو غربت سے نکالنے کی حکمت عملی سے متاثر ہیں،چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں،سی پیک منصوبے کے تحت مختلف شعبوں میں طے شدہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا اولین ترجیح ہے، سی پیک منصوبوں پر بروقت عملدرآمد کے لیے خصوصی شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ وفد میں سے 55سے زائد مختلف چینی کمپنوں کے سربراہان شامل تھے۔ ملاقات میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داد، وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی و دیگر شریک ہوئے۔ پاکستان میں چین کے سفیر بھی ملاقات میں موجود تھے۔ مختلف صنعتوں اور شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی چینی کمپنیوں کے سربراہان کی جانب سے پاکستان میں آئندہ تین سے پانچ سال میں پانچ ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔سمال اور میڈیم شعبے سے تعلق رکھنے والی چینی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری کرنے اور انڈسٹری پاکستان منتقل کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے ۔چینی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری اور انڈسٹری کی منتقلی کے نتیجے میں پہلے سال پچاس ہزار سے زائد نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان چین دوستی کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کے پوٹییشنل سے بھرپور استفادہ کرنے کے ضمن میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت مختلف شعبوں میں طے شدہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا اولین ترجیح ہے۔ چینی سفیر نے وفد میں شامل مختلف چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور چینی کمپنیوں کی دلچسپی کو اجاگر کیا ۔