• news

ججز کیخلاف ریفرنس پر جوڈیشل کونسل کا تیسرا اجلاس‘ وکلاء کا احتجاج‘ آج ہڑتال

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم جوڈیشل کونسل میں اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف حکومتی ریفرنسز پر تیسرا اجلاس ہوا۔ اٹارنی جنرل نے معروضات پیش کیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس آ ف پاکستان آ صف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوا۔ سینئر جج جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عظمت سعید شیخ، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار احمد نے شرکت کی۔ اجلاس تقریباً ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا گزشتہ سماعت پر کونسل نے ججز کے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد اٹارنی جنرل کو دوبارہ نوٹس جاری کئے تھے بعد ازاں اٹارنی جنرل انور منصور خان نے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل مین زیر سماعت ریفرنس پر بات نہیں کرونگا۔ میری ذاتی رائے میں فیصلے تک ریفرنس پر بات کرنا مناسب نہیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے بھی مجھے بات کرنے سے روک رکھا ہے۔ سماعت سے قبل پاکستان بار کونسل نے احتجاج کرتے ہوئے یوم سیاہ منایا۔ سپریم کورٹ کے احاطے میں پاکستان بار کونسل نے احتجاج کیا اور سپریم کورٹ میں وکلا کی جانب سے احتجاجی بینرز بھی آویزاں کیے گئے۔ پاکستان بار کونسل آج ملک گیر ہڑتال کرے گی۔ وائس چیئرمین سید امجد شاہ نے کہا ہے کہ ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی اور سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ پشاور میں منعقدہ وکلا کنونشن میں شرکت بھی کریں گے۔اے این این کے مطابق ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے جواب کا جواب الجواب کونسل کے اجلاس میں جمع کرا دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن