• news

گردے فروخت کرنے والے بین الصوبائی گروہ کے 2 کارندے کوٹری سے گرفتار

کوٹری(نامہ نگار)غربت اورقرضوں سے چھٹکارہ پانے کیلئے اپنا گردہ فروخت کرنے والے دو افراد کو پولیس نے بین الصوبائی گروہ کا کارندہ ظاہرکرکے مقدمہ درج کردیا۔ایک شخص کو پولیس نے مبینہ رشوت کے عیوض آزاد کردیا،گروہ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کیلئے کیس ایف آئی اے کے سپردکیا جائیگا،ایس ایچ او کوٹری۔تفصیلات کے مطابق کوٹری صنعتی زون سے محلقہ مزدور بستی خورشید کالونی کے رہائشی دو افراد مشتاق کھرل اور سکندر کھرل نے غربت اور قرضوں سے نجات پانے کیلئے اپنی زندگی دائو پر لگاتے ہوئے اپنا گردہ فروخت کر ڈالا جس کے عیوض انہیں بھاری رقم ملی تھی انہیں کوٹری پولیس نے گردہ فروخت کرنے والے بین الصوبائی گروہ کے کارندے ظاہر کرکے مقدمہ درج کردیا ہے ۔وومین پروٹیکشن سیل جامشورو کو مذکورہ علاقہ کی خاتون جمیلہ بھٹی نے درخواست دی تھی کہ اسکا بیٹا علی چند روز سے غائب ہے جس پر وومین پروٹیکشن سیل نے مذکورہ درخواست پر کیس کوٹری پولیس کے سپرد کیا جس پر سائیٹ چیک پوسٹ انچارج فراز احمد میمن نے گزشتہ تین روز قبل جامشورو پھاٹک کے قریب کاروائی کرتے ہوئے تین ملزمان مشتاق ،سکندر اور رفیق کھرل کو رکشہ میں سے اتار کر اپنی حراست میں لیا تھا اور لڑکے کو بازیاب کرانے کے بعد والدین کے حوالے کردیا گیا تھا بعد ازاںپولیس نے مبینہ رشوت کے عیوض گرفتار شخص رفیق کھرل کو آزاد کردیا اور باقی دونوں افراد کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا ۔ایس ایچ او کوٹری عمران آفریدی نے تھانہ پر پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں ملزمان سکندر اور مشتاق نوجوان لڑکوں کو دلفریب اور قیمتی اشیاء کا لالچ دیکر اپنے انسانی اعضاء دینے پر تیار کرتے پھر لاہور لے جاکر گردہ نکال کر فروخت کردیا جاتا تھا ۔ ملزمان بازیاب لڑکے کو بھی موٹر سائیکل کا جھانسہ دیکر اپنے ساتھ لاہور لے جارہے تھے مگر پولیس کی بروقت کاروائی کے نتیجے میں ملزمان پکڑے گئے جن پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ ملزمان کا ایک رشتہ دار بلال لاہور کے قریب رائیونڈ میں ایک نجی کلینک پر گردہ نکال کرڈھائی لاکھ میں فروخت کرتا ہے اور ملزمان نے بھی اپنا گردہ نکال کر فروخت کرچکے ہیں اور اب وہ خود اس گروہ کیلئے کام کرتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کیس میں دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے مقدمہ ایف آئی اے کے سپرد کیا جارہا ہے جس پر وہ کاروائی کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے غربت کے مارے اور قرض کی دلدل میں پھنسے افراد کو گردہ فروخت کرنے والے گروہ کا کارندہ بتاکر اپنی کارکردگی کو اچھا ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ مبینہ رشوت کے عیوض ایک ملزم کو آزاد کردیا گیا ہے۔دوسری جانب جب سائیٹ انچارج فراز احمد میمن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے رفیق کھرل کی آزادی سے متعلق کہا کہ انہوں نے صرف دو افراد کو حراست میں لیا تھا جبکہ وومین پروٹیکشن سیل کی انچارج میڈم شہناز نے 3سے4افراد کو تفتیش کیلئے بلوایا تھاجنہیں گرفتار نہیں کیا تھا ۔اس سلسلے میں ایس ایس پی جامشورو توقیر محمد نعیم سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے کال موصول نہیں کی البتہ کسی مصروفیت کی وجہ سے انہوں نے مذکورہ معاملے سے متعلق تفصیلات میڈم شہناز سے معلوم کرنے کوکہامگر انہوں نے کال کرنے پر اپنا نمبر بند کردیا تھا ۔

ای پیپر-دی نیشن