لمحہ فکریہ !
مکرمی! آج کا ایک سلگتا ہوا مسئلہ عورت کی عز ت کی حفا ظت ہے۔ ہمارے معاشرے میں آ ج عورت کی عزت کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ کیا اسکی روک تھام کی جا سکتی ہے۔ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب پاکستان کے کسی حصے میں ایسا گھیلونا وا قعہ پیش نہ آیا ہو۔پرنٹ میڈیا اور الیکٹررونک میڈیا میںایسے واقعات ایک تسلسل کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں۔کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور پاکستان میں ایسے جرائم عوام کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے۔اگر کوئی کسی جرم یاگناہ مرتکب ہوتا تو اسکو قانون کے تحت سزا ملنی چا ہیے نہ کہ ہر انسان خد قا نون کو اپنے ہاتھ میں لے لیں۔ہمارے ملک میں زیاتی اور ہراسمنٹ جیسے واقعات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔ آج بھی جہالت کا دور دورہ ہے۔ہم آنے والی نسلوں کو کیا سکھا رہے ہیں؟یہ تمام مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔غیرت کے نام پر اپنی ہی بہن، بیٹیوں کا قتل کیا جاتا ہے۔میرا سوال پاکستان کے رہنے والے ہر اس شخص سے ہے کہ کیا عورت کی عزت لوٹنا،اسکو غیرت کے نام پر قتل کر دینا کوئی جرم ہی نہیں؟میں حکومتِ پاکستان سے اپیل کرتی ہوں کہ اس پر سختی سے نوٹس لیا جائے۔ربیعہ شہزاد ( لاہورکالج برائے خواتین یو نیورسٹی،لاہور)