ادارے عوام سے تصادم کی راہ پر گامزن‘ نئے انتخابات کرائے جائیں: فضل الرحمنٰ
ملتان (سپیشل رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ادارے عوام سے تصادم کی راہ پر گامزن ہیں۔ مدارس کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور کسی امریکی ایجنڈے کو قبول نہیں کریں گے۔ مدارس کا خاتمہ ان کا اصل ایجنڈا ہے لیکن مدارس کی آزادی اور نصاب پر جبر مسلط نہیں ہونے دینگے۔ ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ آرمی چیف دینی مدارس سے مذاکرات کر رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ اپنا پیکیج منظور کرانے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے۔ امریکہ قادیانیت اور توہین رسالت قوانین کے حوالے سے پاکستان پر دبا وڈال رہا ہے، لیکن بین الاقوامی ایجنڈا پاکستان پر مسلط نہیں ہونے دینگیْ۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) دینی مدارس کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے اور سی ٹی ڈی کے لئے فنڈنگ امریکہ کر رہا ہے۔ حافظ سعید کی گرفتاری ٹرمپ کو تحفے میں دی گئی اور امریکی صدر نے گرفتاری کو سراہا۔ اپوزیشن کے خلاف نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسی لیے شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا، لیکن اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لئے تیار ہے۔ وزیراعظم کے خلاف مقدمات ہیں، لیکن ادارے خاموش ہیں اور وزیراعلی خیبر پی کے بھی مقدمات میں مطلوب ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ملک میں اسمبلی تحلیل کرکے نئے انتخابات کروائے جائیں۔ 25 جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے اور 28 جولائی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا۔ ہم 20 دن بھی دھرنا دیں تو حکومت کو بچنے کا وقت نہیں ملے گا۔ جج کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد نواز شریف کو بند رکھنے کا اخلاقی جواز ختم ہو گیا ہے۔ تاجروں کی کامیاب ہڑتال نے حکومت کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔ ہر شخص اس نااہل حکومت کا فوری استعفیٰ چاہتا ہے۔ وزیراعظم اقتدار کو طول دینے کیلئے امریکہ سے بھیک مانگنے جا رہے ہیں۔